راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں انتخابی فہرستوں میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ڈال چند اتر پردیش میں بھی ووٹر ہے اور ہریانہ میں بھی ووٹر ہے۔ اس کا بیٹا بھی ہریانہ اور یوپی دونوں جگہ ووٹ ڈالنے کا حق رکھتا ہے اور دونوں ہی جگہ بی جے پی کو ووٹ دیتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے ہزاروں لوگ ہیں جن کا بی جے پی سے تعلق ہے اور جن کے نام مختلف ریاستوں کی ووٹر لسٹوں میں درج ہیں۔ راہل گاندھی نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ’’متھرا کے سرپنچ پرہلاد کا نام بھی ہریانہ کی کئی ووٹر لسٹوں میں شامل ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر براہِ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوام سے جھوٹ بولا۔ ان کے مطابق، الیکشن کمیشن نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’’جن لوگوں کے پاس گھر نہیں ہوتے، ان کے نام کے سامنے مکان نمبر ’صفر‘ درج کیا جاتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم نے اس دعوے کی جانچ کی ہے، یہ سراسر غلط ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ملک کی عوام سے کھلے عام جھوٹ بولا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ایک ہی خاتون کا نام ایک پولنگ بوتھ پر 223 مرتبہ درج تھا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس بات کا جواب دینا چاہیے کہ اس خاتون نے آخر کتنی بار ووٹ ڈالا۔ طنزیہ انداز میں انہوں نے کہا کہ ’’شاید الیکشن کمیشن کو اس کارکردگی پر شکریہ ادا کیا جانا چاہیے۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو حذف کر دیا گیا، کیونکہ اگر وہ فوٹیج باقی رہتی تو صاف ظاہر ہو جاتا کہ اس بوتھ پر کیا ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک لڑکی نے 10 مختلف مقامات پر ووٹ ڈالا، جبکہ جعلی تصویروں والے 1 لاکھ 24 ہزار 177 ووٹرز ووٹر لسٹ میں پائے گئے۔ اسی طرح ایک خاتون نے 9 جگہ ووٹ ڈالا۔ راہل گاندھی کے مطابق یہ سب کچھ دانستہ طور پر کیا گیا تاکہ بی جے پی کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ووٹ چوری ’’جنریشن زی‘‘ کو دیکھنی چاہیے تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ جمہوریت کے ساتھ کس طرح کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایب سنگھ سینی کی پریس کانفرنس کی ایک ویڈیو دکھائی، جس میں سینی یہ کہتے نظر آئے کہ ’’ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہمارے پاس انتظام ہے، ہم الیکشن جیتیں گے۔‘‘ راہل گاندھی نے سوال اٹھایا کہ آخر یہ کیسا انتظام ہے، جس کا ذکر سینی نے کیا؟ انہوں نے کہا کہ جب ہر سروے اور ہر پول میں یہ دکھایا جا رہا تھا کہ کانگریس پارٹی ہریانہ میں جیتنے جا رہی ہے، تو پھر آخر ایسا کیا ہوا کہ بی جے پی نے الیکشن جیت لیا؟ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ وہ ثبوت پیش کر رہے ہیں اور دکھا رہے ہیں کہ بی جے پی نے ہریانہ میں کس طرح انتخاب جیتا۔ ان کے مطابق ہریانہ کے انتخابات میں 25 لاکھ ووٹ چرائے گئے اور ووٹر لسٹ میں 5 لاکھ 21 ہزار 619 جعلی ووٹر شامل تھے۔ راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں ایک خاتون کی تصویر دکھاتے ہوئے حیران کن انکشاف کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک ہی خاتون نے مختلف ناموں سے 22 مرتبہ ووٹ ڈالا۔ راہل گاندھی نے بتایا کہ یہ خاتون کہیں ’سیما‘، کہیں ’سرسوتی‘ کے نام سے درج تھی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’’یہ برازیلی خاتون ہریانہ کی ووٹر لسٹ میں آخر کر کیا رہی تھی؟‘‘ راہل گاندھی کے مطابق ہریانہ میں 5 زمروں میں مجموعی طور پر 25 لاکھ ووٹ چرائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان زمروں میں سے ایک میں 5 لاکھ 21 ہزار سے زیادہ جعلی ووٹر پائے گئے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ریاست میں کل تقریباً دو کروڑ ووٹر ہیں، اس لحاظ سے ہر آٹھواں ووٹ جعلی نکلا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اسی منظم ووٹ چوری کے باعث کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ راہل گاندھی نے بتایا کہ ہریانہ کے انتخابی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹ (پوسٹل بیلٹ) اور حقیقی ووٹوں کا رجحان ایک دوسرے سے مختلف رہا۔ ان کے مطابق پوسٹل بیلٹ میں کانگریس کو 76 جبکہ بی جے پی کو صرف 17 نشتوں پر سبقت حاصل ہوئی تھی، جبکہ ہمیشہ یہ دیکھا گیا ہے کہ پوسٹل بیلٹ اور حقیقی ووٹ دونوں کا رجحان ایک ہی سمت میں رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پولز میں بھی کانگریس کی جیت دکھائی جا رہی تھی اور پوسٹل بیلٹ کے نتائج بھی اسی کے حق میں تھے، لیکن آخر میں کانگریس 22 ہزار 779 ووٹوں سے ہار گئی۔ ریاست بھر میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کا فرق سامنے آیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں۔
Source: social media
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو