سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ شامی فوج روسی فضائی کور کے ساتھ حماۃ کے قصبوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیریئن آبزرویٹری نے مزید بتایا کہ حلب اور اس کے اطراف میں "ھیٗۃ تحریر الشام" کے ٹھکانوں پر شدید روسی حملے ہوئے ہیں۔ دریں اثناء روسی طیاروں نے حماۃ گورنری اور حلب کے علاقوں پر حملہ کیا۔ دوسری طرف نامہ نگار نے بتایا کہ "ھیئۃ تحریر الشام" ’ایس ڈی ایف‘ کو حلب سے محفوظ طور پر نکلنے کی پیش کش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ھیٗۃ تحریر الشام" حلب کے کردوں کو بھائی کہہ کر مخاطب کر رہا ہے اور ان کے تحفظ کا وعدہ کر رہا ہے۔ آبزرویٹری نے کہا کہ شمالی شام میں مسلح دھڑوں کے حملے میں مرنے والوں کی تعداد 412 ہو گئی ہے۔ درایں اثناء انقرہ کے وفادار شامی دھڑے شمالی شام کے شہر حلب کے آس پاس دو محوروں پر تصادم میں مصروف ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق ھیٗۃ کی طرف سے شروع کیے گئے ایک الگ حملے میں اس کے ساتھ اتحاد کرنے والے دھڑےشامی فوج کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ شام کا دوسرا سب سے بڑا شہر حلب اتوار کے روز حکومتی فورسز کے کنٹرول سے باہر ہو گیا ہے جب کہ ھیٗۃ تحریر الشام اور اس کے اتحادی دھڑوں نے شہر کے بیشتر علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ البتہ حلب کے شمالی علاقے کرد جنگجوؤں کے زیر کنٹرول ہیں۔ ان دھڑوں نے بدھ کے روز حلب گورنری اور اس کے اطراف میں حکومتی فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں پر اچانک حملہ شروع کیا۔ وہ حلب شہر میں تیزی سے پیش قدمی کرنے اور ادلب اور حماۃ کے درجنوں قصبوں اور شہروں کے علاوہ اس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
Source: social media
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
آذر بائیجان کا طیارہ مبینہ طور پر میزائل کا نشانہ بنا، ذرائع