National

راجیہ سبھا انتخابات: نیشنل کانفرنس اور بی جے پی میں سخت مقابلہ، کانگریس دوڑ سے باہر

راجیہ سبھا انتخابات: نیشنل کانفرنس اور بی جے پی میں سخت مقابلہ، کانگریس دوڑ سے باہر

سری نگر،13اکتوبر:جموں و کشمیر میں راجیہ سبھا انتخابات کے لیے سیاسی صف بندی مکمل ہو گئی ہے ، جہاں نیشنل کانفرنس (این سی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان براہِ راست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے ، جبکہ کانگریس نے دوڑ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے ۔ پیر کے روز نامزدگی کے آخری دن کل نو امیدواروں نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی ریٹرننگ آفیسر کے سامنے جمع کیے ۔ اسمبلی سیکریٹری منوج پنڈتا ان انتخابات کے ریٹرننگ آفیسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، نیشنل کانفرنس کے چوہدری محمد رمضان اور بی جے پی کے علی محمد میر نے پہلی نشست کے لیے نامزدگی داخل کی، جبکہ ایک آزاد امیدوار پربھاکر دادا نے بھی فارم جمع کیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، این سی کے چوہدری رمضان کی جیت تقریباً یقینی سمجھی جا رہی ہے ، کیونکہ این سی کی زیر قیادت اتحاد کے پاس 53 ایم ایل ایز کی مضبوط حمایت موجود ہے ۔ کانگریس کے ناراض ہونے کے باوجود رمضان کو اس سیٹ پر اکثریت ملنے کا امکان ہے ۔ دوسری جانب، بی جے پی کو 28 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے ، جبکہ سات غیر بی جے پی اراکین نے تاحال اپنا موقف واضح نہیں کیا۔ دوسرے نوٹیفکیشن کے تحت، جس کے لیے ایک نشست پر انتخابات ہوں گے ، این سی کے سجاد کچلو اور بی جے پی کے علی محمد میر نے کاغذاتِ نامزدگی داخل کیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس نشست پر بھی نتائج پہلے نشست کی طرز پر آنے کی توقع ہے ، یعنی سجاد کچلو کی برتری کا امکان زیادہ ہے ۔ تیسرے نوٹیفکیشن کے تحت دو نشستوں کے لیے ایک ساتھ انتخاب عمل میں آئے گا۔ اس میں این سی کے گروندر سنگھ عرف شمی اوبرای، عمران نبی ڈار اور بی جے پی کے ست پال شرما نے نامزدگی درج کرائی ہے ۔ ایک غیر مقامی امیدوار کانتے سیانا نے بھی فارم داخل کیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دو نشستوں میں سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدوار کامیاب قرار پائیں گے ۔ این سی اتحاد کی حکمت عملی کے مطابق، شمی اوبرای کو کم از کم 29 ووٹ دلانے کی کوشش ہوگی، جبکہ 24 ووٹ عمران نبی ڈار کے حق میں دیے جائیں گے ۔ دوسری جانب، بی جے پی اپنے تمام 28 ووٹ ست پال شرما کے حق میں ڈالنے کی متوقع ہے ۔ البتہ ذرائع نے بتایا کہ دونوں غیر مقامی امیدواروں کے فارم ضروری تجویز کنندگان کی عدم موجودگی کے باعث ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے مسترد کیے جانے کا امکان ہے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments