National

پاکستان سے اسلحہ کون منگا رہا تھا، جہازوں کے بارے میں انٹیلی جنس کون فراہم کر رہا تھا،نام بھی جانیں اور کام بھی۔

پاکستان سے اسلحہ کون منگا رہا تھا، جہازوں کے بارے میں انٹیلی جنس کون فراہم کر رہا تھا،نام بھی جانیں اور کام بھی۔

دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک بڑے بین الاقوامی غیر قانونی ہتھیاروں کی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے براہ راست منسلک اس سنڈیکیٹ نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی، بمبیہا اور گوگی جیسے گروہوں کو چین اور ترکی میں تیار کردہ اعلیٰ معیار کے ہتھیار فراہم کیے تھے۔ اس سنڈیکیٹ نے پاکستان سے ہتھیاروں کی کھیپ کو پنجاب کے راستے بھارت بھیجنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا اور اسے دہلی-این سی آر اور آس پاس کی ریاستوں میں گینگسٹر نیٹ ورکس تک پہنچایا۔ پولیس نے دہلی کے روہنی علاقے میں اس ریکیٹ کے چار ارکان کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان پنجاب اور اتر پردیش کے رہائشی ہیں۔ملزمان سے دس جدید پستول برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ان پستولوں میں سے پانچ ترکی جبکہ تین چین میں تیار کیے گئے تھے۔ کرائم برانچ کو اطلاع ملی کہ اسمگلر ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ دارالحکومت پہنچانے والے ہیں۔ ان معلومات کی بنیاد پر جال بچھا کر 19 نومبر 2025 کو گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ پولیس کمشنر (کرائم) سریندر کمار نے کہا کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ٹیم نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ذریعے چلائے جانے والے اسلحے کے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ مجموعی طور پر چار افراد کو گرفتار کر کے 10 جدید ترین پستول برآمد کر لیے گئے ہیں۔ پانچ پستول ترکی اور تین چین میں بنائے گئے۔ چار ملزمان میں سے دو، مندیپ، رہائشی پھلور اور لدھیانہ کے دلویندر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ روہنی میں کسی کو ہتھیار پہنچانے جارہےتھے ، "بعد میں، پوچھ گچھ کے دوران موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر، چھاپہ مارا گیا اور دو اور ہتھیار برآمد کیے گئے۔ معاملے میں گرفتار تیسرا شخص روہن تومر ہے، جو باغپت، اتر پردیش کا رہنے والا ہے، اور چوتھے گرفتار شخص کی شناخت اجے عرف مونو کے طور پر کی گئی ہے۔” ادھر اڈپی پولیس نے اتر پردیش کے سلطان پور ضلع سے دو افراد کو گرفتار کیا ہے، جن پر ہندوستانی بحریہ کے جہازوں سے متعلق حساس اور خفیہ معلومات پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام ہے۔ گرفتار افراد کی شناخت 29 سالہ روہت اور 37 سالہ سنتاری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ کنٹریکٹ انسولیٹر کے طور پر کام کر رہے تھے اور کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ کی ذیلی کنٹریکٹ فرم سشما میرین پرائیویٹ لمیٹڈ کے ملازم تھے۔ انہیں 20 نومبر کو اُڈپی کے ایک کمرے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ مرکزی ملزم روہت گزشتہ 18 مہینوں سے واٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے پاکستانی افراد کے ساتھ بحریہ کے جہازوں سے متعلق خفیہ معلومات بشمول شناختی نمبر اور دیگر خفیہ معلومات کا اشتراک کر رہا تھا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ ہری شنکر نے کہا کہ روہت پہلے کوچی شپ یارڈ میں کام کرتا تھا اور چھ ماہ قبل اُڈپی شپ یارڈ آیا تھا۔ انہوں نے کوچی شپ یارڈ اور اڈوپی شپ یارڈ دونوں میں بنائے جانے والے بحری جہازوں کے بارے میں معلومات شیئر کیں، بشمول سنتار سے حاصل کردہ معلومات۔ اُڈپی کوچین شپ یارڈ کے سی ای او کی شکایت پر 19 نومبر کو مالپے پولیس میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ ادھر لال قلعہ دھماکے کے بعد دہلی میں منظم جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کو فیصلہ کن دھچکا لگا ہے۔ اس گینگ سے وابستہ کچھ ملزمان کو حال ہی میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments