National

”وزیراعظم خود چادربھیجتے ہیں“، رام گوپال یادو اجمیر درگاہ کے معاملے پر ججوں پر برہم

”وزیراعظم خود چادربھیجتے ہیں“، رام گوپال یادو اجمیر درگاہ کے معاملے پر ججوں پر برہم

اتر پردیش کے سنبھل میں مسجد کے سروے کے دوران تشدد کے بعد اب راجستھان کا اجمیر شریف بھی ملک میں خبروں میں ہے۔ راجستھان کی ایک نچلی عدالت میں اجمیر کی درگاہ شریف کو ہندو مندر قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے۔ اب اجمیر شریف معاملے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایس پی ایم پی نے اس میں وزیر اعظم کا بھی ذکر کیا ہے۔ اجمیر شریف درگاہ میں شیو مندر ہونے کے دعوے پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا، ”ایسے چھوٹے-چھوٹے جج بیٹھے ہیں جو اس ملک کو آگ لگانا چاہتے ہیں، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہمارے وزیراعظم خود اجمیر شریف کے لئے چادر بھیجتے ہیں۔ ملک اور دنیا کے کونے کونے سے لوگ وہاں آتے ہیں، اسے تنازعات میں الجھانا انتہائی قابل نفرت اور گھٹیا ذہنیت کی علامت ہے۔ بی جے پی کی حمایت کرنے والے اقتدار میں رہنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، ملک میں آگ لگنے سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔“ دریں اثنا، ایس پی ایم پی رام گوپال یادو نے سنبھل تشدد پر کہا، ”انتظامیہ سنبھل واقعہ میں 100 فیصد قصوروار ہے، جس دن غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوگی، کئی سینئر افسران جیل جائیں گے۔ آج پھر میں نے سنبھل معاملے پر ایوان میں نوٹس دیا ہے۔ “ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندو سینا نامی ہندوتوا تنظیم نے اجمیر کی ضلعی عدالت میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اجمیر میں واقع خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ جسے درگاہ شریف بھی کہا جاتا ہے، دراصل بھگوان شیو کا مندر ہے۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس مندر کو گرا کر یہ درگاہ بنائی گئی ہے۔ ہندو سینا نے اپنی درخواست میں درگاہ کے اے ایس آئی کے سروے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments