نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے چہارشنبہ کو دہلی میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے اور مستقبل میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں، جے شنکر نے کہا، ہماری شراکت داری ترقی پر مبنی ہے اور اس کی توجہ مستقبل پر مرکوز ہے۔ مجھے خوشی ہےکہ آج ہم دونوں ممالک کی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے تحت سیاسی، سیکورٹی، سماجی اور ثقافتی تعاون کی کمیٹی کے دوسرے اجلاس کا اہتمام کر رہے ہیں۔کثیرالجہتی فورم پر ہمارے اعلیٰ سطحی رابطوں اور ہم آہنگی کی رفتار بہت اچھی چل رہی ہے۔ سعودی عرب میں 26 لاکھ سے زیادہ ہندستانی کمیونٹی ہے اور میں آپ کی قیادت میں وہاں ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وجنا نے مزید کہا، ‘ہم تربیتی صلاحیت کی تعمیر پر مسلسل بات چیت کرتے رہے ہیں اور اب ہمارا تعاون دفاعی صنعت اور برآمدات تک بڑھ گیا ہے۔ مزید برآں، سیکورٹی تعاون اسٹریٹجک ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ہم دہشت گردی، بنیاد پرستی، دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہماری صنعتیں سعودی عرب کے ‘وڑن 2030 اور ہندوستان کے ڈیولپ انڈیا 2047 دونوں کے لیے نئی شراکتیں بنانے کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔ اس کے بعد سعودی عرب کے وزیر خارجہ آل سعود نے کہا، میں یہاں دہلی میں اپنے ہندوستان-سعودی تعلقات کو آگے بڑھاتے ہوئے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے پر بہت خوش ہوں۔ ہندوستان کے ساتھ ہمارے تعلقات دیرینہ تعاون اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ صدیوں پر محیط تجارتی اور ثقافتی تبادلے کی ہماری مشترکہ تاریخ نے آج ہمارے مضبوط اور مستحکم تعلقات کی بنیاد رکھی ہے۔سعودی-انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے افتتاحی اجلاس نے تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کونسل کی صلاحیت اور کارکردگی کو مزید بڑھانے کے منتظر ہیں تاکہ ہم اپنے مشترکہ اہداف کو حاصل کر سکیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام شعبوں میں مسلسل مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ہم علاقائی اور بین الاقوامی امور میں اپنے تعاون کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ بات چیت کو آگے بڑھاتے ہوئے، جے شنکر نے کہا، ہمیں خوشی ہوتی ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارا تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون گہرا ہو رہا ہے۔تجارت اور سرمایہ کاری ہماری شراکت داری کے اہم ستون ہیں اور ہم انہیں ٹیکنالوجی، توانائی، قابل تجدید توانائی، رابطے، صحت اور تعلیم جیسے نئے شعبوں میں مضبوط کر رہے ہیں۔ ہم ثقافت، سیاحت اور نوجوانوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں اور میڈیا اور تفریح کے میدان میں بھی بڑی صلاحیت دیکھتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہاکہ، آج ہمیں علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر بات کرنے کا موقع ملا ہے۔ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ خطے میں استحکام لانے میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی ایشیا کی صورتحال، خاص طور پر غزہ میں جاری تنازعہ ہمارے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔ بھارت اس معاملے میں اپنے موقف پر قائم ہے۔ ہم دہشت گردی اور یرغمال بنانے کی مذمت کرتے ہیں اور بے گناہ شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر غمزدہ ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دوقومی اصول کا حامی رہا ہے۔
Source: Social Media
عدالت نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی رہائی کا دیا حکم
ایک دن میں ہوگا پی سی ایس امتحان
انمول نامی 1500 کلو وزنی بھینس کی قیمت 76 کروڑ روپے سے بھی زیادہ
کینیڈا سے خالصتانی دہشت گرد ارش دلّا کی حوالگی کی درخواست کرے گا ہندستان
سمراوتا میں ہنگامہ آرائی، آزاد امیدوار نریش مینا فرار
ایکناتھ شنڈے، اجیت پوار،ملنددیورا ممبئی کو غداروں کااڈہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں:ریونت ریڈی
کینیڈا سے خالصتانی دہشت گرد ارش دلّا کی حوالگی کی درخواست کرے گا ہندستان
اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر رکھنے کا خواب ہم نے پورا کیا: وزیر اعظم مودی
مسجد تنازعہ: ہندو تنظیمیں 19 نومبر کو پھر سڑکوں پر اتریں گی
فارچیون لسٹ میں مکیش امبانی دنیا کے 100 طاقتور صنعت کاروں کی شامل