اہم یورپی ملک ناروے نے بھی فلسطین کو بطور ریاست باقاعدہ تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ اس امر کا اظہار ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نے بدھ کے روز کیا ہے۔ وزیر اعظم ناروے نے اس سلسلے میں دو ٹوک کہا ' اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔ اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ناروے 28 مئی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے۔' واضح رہے یورپی یونین کے کئی رکن ممالک نے بھی حالیہ چند ہفتوں میں اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یورپی ممالک میں یہ رائے پختہ ہو رہی ہے کہ ' مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔' ناروے یورپی یونین کا رکن لیکن فلسطین کے امور سے گہرا تعلق رکھتا ہے ۔وہ اوسلو معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک کے طور پر بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو اپنے شعوری ذمہ داری سمجھتا ہے۔
Source: Social Media
کعبہ کی دیواروں سے لپٹے معتمرین کی روح پرور دعائیں، مطاف میں مسلسل صفائی جاری
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جامع معاہدے کی پیش کش کی تھی جو نیتن یاہو نے مسترد کر دی : حماس