اہم یورپی ملک ناروے نے بھی فلسطین کو بطور ریاست باقاعدہ تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ اس امر کا اظہار ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نے بدھ کے روز کیا ہے۔ وزیر اعظم ناروے نے اس سلسلے میں دو ٹوک کہا ' اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔ اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ناروے 28 مئی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے۔' واضح رہے یورپی یونین کے کئی رکن ممالک نے بھی حالیہ چند ہفتوں میں اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یورپی ممالک میں یہ رائے پختہ ہو رہی ہے کہ ' مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔' ناروے یورپی یونین کا رکن لیکن فلسطین کے امور سے گہرا تعلق رکھتا ہے ۔وہ اوسلو معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک کے طور پر بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو اپنے شعوری ذمہ داری سمجھتا ہے۔
Source: Social Media
ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے سے پہلے شمالی کوریا کے ایک دن میں کئی میزائل تجربے
’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار
فلسطین میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے: امریکی صدر جوبائیڈن
جنوبی افریقہ کی غیر قانونی سونے کی کان میں 100 مزدوروں کی موت
لاس اینجلس میں ’گلابی‘ پاؤڈر کیوں پھینکا جارہا ہے؟
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
چین کا ممکنہ پابندی کے تناظر میں ٹک ٹاک یو ایس آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور
غزہ میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجی کے 5 اہلکار دھماکے میں ہلاک؛ 10 زخمی
کویت میں شب معراج پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی
میں نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کرکے وائٹ ہاؤس واپسی کی تیاری کرلی ہے: میلانیا ٹرمپ
غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے: قطر
حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی وزیر بدعنوانی کے الزامات پر مستعفی
سوڈان: ام درمان میں گولا باری سے 120 افراد ہلاک، جنگ شدت اختیار کر گئی