اہم یورپی ملک ناروے نے بھی فلسطین کو بطور ریاست باقاعدہ تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ اس امر کا اظہار ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نے بدھ کے روز کیا ہے۔ وزیر اعظم ناروے نے اس سلسلے میں دو ٹوک کہا ' اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔ اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ناروے 28 مئی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے۔' واضح رہے یورپی یونین کے کئی رکن ممالک نے بھی حالیہ چند ہفتوں میں اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یورپی ممالک میں یہ رائے پختہ ہو رہی ہے کہ ' مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔' ناروے یورپی یونین کا رکن لیکن فلسطین کے امور سے گہرا تعلق رکھتا ہے ۔وہ اوسلو معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک کے طور پر بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو اپنے شعوری ذمہ داری سمجھتا ہے۔
Source: Social Media
فرانسیسی خاتون اول نے پھر صدر میکرون کا ہاتھ نہیں تھاما
یمنی ساحل کے قریب حوثیوں کا تجارتی جہاز پر شدید حملہ
’مناسب وقت‘ پر ایران پر عائد پابندیاں ہٹانا چاہوں گا: ڈونلڈ ٹرمپ
طالبان کی اقوامِ متحدہ کی افغانستان سے متعلق قرارداد پر جزوی تنقید: ’زمینی حقائق کو نظرانداز کیا گیا‘
اسرائیلی وزیراعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات
ملائیشین وزیراعظم نے امریکی و مغربی رویے کو منافقانہ قرار دیدیا
صدر ٹرمپ کا تانبے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
’قید میں زندگی کیسی ہوتی ہے،‘ یرغمال بنائے گئے اسرائیلی کی یادداشتیں امریکہ میں
عالمی فوجداری عدالت سے رہنماؤں کے وارنٹ مسترد، وارنٹ احمقانہ ہیں: ترجمان طالبان
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
سعودی ولی عہد سے جدہ میں ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات
فرانسیسی صدر کے دورۂ برطانیہ پر کیٹ مڈلٹن خصوصی توجہ کا مرکز کیوں؟
ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی
امریکا، ایئرپورٹ پر جوتے اتارکر سیکیورٹی اسکریننگ سے گزرنے کی پالیسی ختم