داخلی سیکورٹی فورسز کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے لبنان پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والوں کے اہل خانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی این اے ٹیسٹ کے مراکز میں آئیں جہاں ان کے پیاروں کی لاشیں اور جسمانی اعضا موجود ہیں تاکہ ان کے ڈی این اے نمونے لے کر میتوں کی شناخت کی جا سکے۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی مدد کے لیے اور نامعلوم شناخت کے لاپتہ افراد یا ان کے جسم کے اعضاء کی شناخت کے عمل کو آسان بنانے کے کے لیے لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ جوڈیشل پولیس سے منسلک مراکز میں جائیں تاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے لیے ان کے ضروری نمونے حاصل کیے جا سکیں۔ ایک ہفتے سے اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے آغاز کے بعد سے لبنان کے کئی علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔ سب سے نمایاں حملہ جمعہ 27 ستمبر کو کیا گیا۔ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو قتل کردیا گیا۔ حملے میں حسن نصر اللہ کے ساتھ دیگر کئی سینئر رہنماؤں کو بھی شہید کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پر صارفین اپنے رشتہ داروں کی تلاش میں مدد کے لیے کالیں شائع کر رہے ہیں۔ جنوبی لبنان میں ایجنسی فرانس پریس کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ کئی ہسپتالوں کے ریفریجریٹرز مردہ لوگوں کی لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ستمبر کے وسط سے کئی علاقوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
Source: social media
پاکستان بھیک مانگ کر بھارت سے لڑنا چاہتا ہے، بعد میں اپنا بیان واپس لے لیا کہ سوشل میڈیا ہینڈل ہیک ہوگیا
انڈیا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد سعودی وزیر اسلام آباد پہنچ گئے
امریکہ حوثیوں کے ساتھ معاہدے کے لیے اسرائیل سے اجازت کا پابند نہیں : مائیک ہاکابی
چینی شہری بھارتی سرحدی علاقوں میں جانے سے احتیاط کریں: چینی سفارتخانہ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
اسرائیلی فوج نے یمن سے داغا جانے والا بیلسٹک میزائل فضا میں تباہ کر دیا
دنیا کی عمر رسیدہ خاتون 116 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں
ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرنے اور امریکہ سے مذاکرات کا ایرانی عزم قابل تعریف ہے: چین
ایران کو حوثیوں کی حمایت کی قیمت ادا کرنا ہوگی: امریکی وزیر دفاع