داخلی سیکورٹی فورسز کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے لبنان پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والوں کے اہل خانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈی این اے ٹیسٹ کے مراکز میں آئیں جہاں ان کے پیاروں کی لاشیں اور جسمانی اعضا موجود ہیں تاکہ ان کے ڈی این اے نمونے لے کر میتوں کی شناخت کی جا سکے۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی مدد کے لیے اور نامعلوم شناخت کے لاپتہ افراد یا ان کے جسم کے اعضاء کی شناخت کے عمل کو آسان بنانے کے کے لیے لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ جوڈیشل پولیس سے منسلک مراکز میں جائیں تاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے لیے ان کے ضروری نمونے حاصل کیے جا سکیں۔ ایک ہفتے سے اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے آغاز کے بعد سے لبنان کے کئی علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔ سب سے نمایاں حملہ جمعہ 27 ستمبر کو کیا گیا۔ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو قتل کردیا گیا۔ حملے میں حسن نصر اللہ کے ساتھ دیگر کئی سینئر رہنماؤں کو بھی شہید کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پر صارفین اپنے رشتہ داروں کی تلاش میں مدد کے لیے کالیں شائع کر رہے ہیں۔ جنوبی لبنان میں ایجنسی فرانس پریس کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ کئی ہسپتالوں کے ریفریجریٹرز مردہ لوگوں کی لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ستمبر کے وسط سے کئی علاقوں پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
Source: social media
بنگلہ دیش : حسینہ واجد حکومت کے خاتمے میں اقوام متحدہ کے دباؤ کا دخل نہیں تھا
’’ہم پر الزام مضحکہ خیز ‘‘، ایران کا شام میں واقعات کے پیچھے ہونے سے انکار
نہر سویز میں حوثیوں نے ٹینکر کو نشانہ بنا دیا ، مصری حکام
تہران اپنے فیصلے خود کرتا ہے:ایران کو ٹرمپ کے پیغام پر روس کا رد عمل
ہم آپ کو دولت مند بنا دیں گے ، ٹرمپ کی گرین لینڈ کے لوگوں کو پیش کش
کینیڈا کی سالمیت کو ہمسائے ملک سے خطرہ لاحق ہے: جسٹن ٹروڈو کا الوداعی خطاب