قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو حال ہی میں تین ہزار سال قدیم تلوار ملی ہے جس کا تعلق حضرت موسیٰؑ کے دور میں مصر پر حکمرانی کرنے والے فرعون رعمیس دوم کی فوج سے بتایا جارہا ہے۔ مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات نے 5 ستمبر کو جاری ایک پریس ریلیز میں اس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کھدائی بحیرہ گورنری کے ایک شہر ہوش عیسیٰ میں ہوئی۔ اس مقام پر ماہرین آثار قدیمہ کو مٹی کی اینٹوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ ملا جس میں فوجی بیرکیں، ہتھیار، خوراک اور سامان ذخیرہ کرنے کے کمرے شامل ہیں۔ کھدائی کے مقامی سے ایک کانسی کی ایک لمبی تلوار بھی ملی جس پر موجود شاہی مہر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مصر کے فرعون رعمیس کی فوج کی تلوار ہے۔ وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ کھدائی کے دوران جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار، شکار کے اوزار، زیورات ودیگر اشیا بھی ملی ہیں۔
Source: social media
یواے ای؛ دفتر میں خاتون ساتھی کا گال چھونے پر ملازم پر 10 ہزار درہم جرمانہ
اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو لپیٹ میں لے رہی ہے: اردن
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل، ساڑھے41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
حزب اللہ رہنما ہاشم صفی الدین کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے: اسرائیلی حکومت
روس میں امریکی شہری کو یوکرین کیلئے جنگ لڑنے پر قید کی سزا
ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
بولیویا اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقا کے نسل کشی کے مقدمے میں باضابطہ شامل
حزب اللّٰہ کا تل ابیب کے قریب ملٹری انٹیلی جنس یونٹ پر میزائل حملہ
غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب ہفتے میں دوسری بار دھماکے
اسرائیل کے الضاحیہ پر دو نئے حملے ، حزب اللہ کی تل ابیب کے نزدیک اڈے پر راکٹ باری
سی آئی اے چیف نے اسرائیل اور امریکا کو ایران کی عسکری صلاحیت کو سنجیدہ لینے کا مشورہ دیدیا
پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری، بچوں سمیت 17 بے گھر فلسطینی قتل متعدد زخمی
اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں بچوں کے آخری اسپتال کو بھی تباہ کرنے کی دھمکی