قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو حال ہی میں تین ہزار سال قدیم تلوار ملی ہے جس کا تعلق حضرت موسیٰؑ کے دور میں مصر پر حکمرانی کرنے والے فرعون رعمیس دوم کی فوج سے بتایا جارہا ہے۔ مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات نے 5 ستمبر کو جاری ایک پریس ریلیز میں اس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کھدائی بحیرہ گورنری کے ایک شہر ہوش عیسیٰ میں ہوئی۔ اس مقام پر ماہرین آثار قدیمہ کو مٹی کی اینٹوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ ملا جس میں فوجی بیرکیں، ہتھیار، خوراک اور سامان ذخیرہ کرنے کے کمرے شامل ہیں۔ کھدائی کے مقامی سے ایک کانسی کی ایک لمبی تلوار بھی ملی جس پر موجود شاہی مہر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مصر کے فرعون رعمیس کی فوج کی تلوار ہے۔ وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ کھدائی کے دوران جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار، شکار کے اوزار، زیورات ودیگر اشیا بھی ملی ہیں۔
Source: social media
بنگلہ دیش : حسینہ واجد حکومت کے خاتمے میں اقوام متحدہ کے دباؤ کا دخل نہیں تھا
’’ہم پر الزام مضحکہ خیز ‘‘، ایران کا شام میں واقعات کے پیچھے ہونے سے انکار
نہر سویز میں حوثیوں نے ٹینکر کو نشانہ بنا دیا ، مصری حکام
تہران اپنے فیصلے خود کرتا ہے:ایران کو ٹرمپ کے پیغام پر روس کا رد عمل
ہم آپ کو دولت مند بنا دیں گے ، ٹرمپ کی گرین لینڈ کے لوگوں کو پیش کش
کینیڈا کی سالمیت کو ہمسائے ملک سے خطرہ لاحق ہے: جسٹن ٹروڈو کا الوداعی خطاب