قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو حال ہی میں تین ہزار سال قدیم تلوار ملی ہے جس کا تعلق حضرت موسیٰؑ کے دور میں مصر پر حکمرانی کرنے والے فرعون رعمیس دوم کی فوج سے بتایا جارہا ہے۔ مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات نے 5 ستمبر کو جاری ایک پریس ریلیز میں اس دریافت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کھدائی بحیرہ گورنری کے ایک شہر ہوش عیسیٰ میں ہوئی۔ اس مقام پر ماہرین آثار قدیمہ کو مٹی کی اینٹوں کی تعمیر کا ایک سلسلہ ملا جس میں فوجی بیرکیں، ہتھیار، خوراک اور سامان ذخیرہ کرنے کے کمرے شامل ہیں۔ کھدائی کے مقامی سے ایک کانسی کی ایک لمبی تلوار بھی ملی جس پر موجود شاہی مہر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مصر کے فرعون رعمیس کی فوج کی تلوار ہے۔ وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ کھدائی کے دوران جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار، شکار کے اوزار، زیورات ودیگر اشیا بھی ملی ہیں۔
Source: social media
مارک کارنے کل کینیڈا کے نئے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے
بی ایل اے کا پاکستانی فوجی کارروائی پر فیصلہ کن جواب، مزید 50 یرغمالیوں کے قتل کا دعویٰ
امریکی صدر ٹرمپ کا خط متحدہ عرب امارات کے صدارتی مشیر نے ایران کو پہنچا دیا
’غزہ سے کسی بھی فلسطینی کو نہیں نکالا جائے گا‘
مسجد میں پیش امام بچوں کے ساتھ بچہ بن گئے، چُھپن چُھپائی کھیلی
غیر امریکی غزہ، یوکرین پر مضامین شائع نہ کریں، کولمبیا یونیورسٹی
روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے
ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا، ایرانی سپریم لیڈر
نیپال میں ہندو راشٹر، بادشاہت اور یوگی آدتیہ ناتھ پر وبال، نشانے پرہندستان ،
چین میں بینکوں سے مٹی کیوں چوری کی جا رہی ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں