National

مسجد عالیشان میں نماز کیلئے لوگوں کے داخلہ پر سپریم کورٹ کا بریک، ملیٹری زون میں کوئی رعایت نہیں

مسجد عالیشان میں نماز کیلئے لوگوں کے داخلہ پر سپریم کورٹ کا بریک، ملیٹری زون میں کوئی رعایت نہیں

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو چنئی میں فوجی کوارٹر کے اندر واقع ایک مسجد میں شہریوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دیے جانے کی شکایت پر دائر ایک درخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اس معاملے میں سیکورٹی سے متعلق مسائل ہو سکتے ہیں۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بینچ نے مدراس ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بینچ کے اپریل 2025 کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔ مدراس ہائی کورٹ نے سنگل جج کے حکم کے خلاف دائر اپیل کو خارج کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ وہ فوجی حکام کے اس انتظامی فیصلے میں مداخلت نہیں کر سکتی جس کے تحت باہر کے لوگوں کو فوجی احاطے میں عبادت یا کسی اور مقصد کے لیے داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ‘مسجدِ عالیشان’ میں باہر کے لوگوں کے داخلے پر پابندی صرف کووِڈ-19 وبا کے دوران ہی لگائی گئی تھی۔ بینچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ سیکورٹی سے متعلق مسائل اور کئی دوسری باتیں ہیں۔ ہم اس کی کیسے اجازت دے سکتے ہیں؟ وکیل نے کہا کہ 1877 سے 2022 تک وہاں کوئی سیکورٹی مسئلہ نہیں تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا۔ درخواست گزار نے ہائی کورٹ میں کہا تھا کہ آرمی اتھارٹی فوجی کوارٹر کے اندر واقع مسجد میں شہریوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ اسٹیشن کمانڈر نے جون 2021 میں ایک زبانی حکم میں درخواست گزار کی جانب سے دیے گئے عرضداشت کو مسترد کر دیا تھا اور واضح طور پر کہا تھا کہ ‘مسجدِ عالیشان’ بنیادی طور پر یونٹ سے وابستہ لوگوں کے استعمال کے لیے ہے اور چھاؤنی لینڈ ایڈمنسٹریشن رولز 1937 کے مطابق باہر کے لوگوں کے لیے بالکل نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ باہر کے لوگوں کو اجازت دی جائے یا نہیں، یہ فیصلہ کرنا انتظامیہ کا خصوصی اختیار ہے۔ موجودہ معاملے میں، چھاؤنی لینڈ ایڈمنسٹریشن رولز 1937 کا حوالہ دیتے ہوئے اتھارٹی نے باہر کے لوگوں کو اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیز سنگل جج کے اس حکم میں مداخلت سے انکار کر دیا، جنہوں نے درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments