National

’’مراٹھی  نہ بول پانے کی سزا کیا موت ہے…‘‘ ،  مہاراشٹر میں کالج کے طالب علم نے کی خودکشی

’’مراٹھی نہ بول پانے کی سزا کیا موت ہے…‘‘ ، مہاراشٹر میں کالج کے طالب علم نے کی خودکشی

مہاراشٹر میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا دیا ہے۔ ایک کالج کے 19 سالہ طالب علم ارنَو کھیر کو زبان کے مسئلے پر ہونے والی مارپیٹ نے مبینہ طور پر اتنا زخمی کر دیا کہ گھر پہنچتے ہی اس نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 18 نومبر 2025 کو پیش آیا، جب ارنَو ایمبر ناتھ۔کلیان لوکل ٹرین سے مُلُنڈ کے کیلکر کالج جا رہا تھا۔ دورانِ سفر اچانک 4 سے 5 مسافروں کے ساتھ اس کی مراٹھی زبان نہ بولنے پر معمولی بحث ہوئی، جس کے بعد حملہ آوروں نے اسے بری طرح پیٹا اور گالیاں دیں۔ خوفزدہ ارنَو تھانے اسٹیشن پر اتر گیا اور پچھلی ٹرین سے واپس مُلُند آ گیا۔ دوپہر میں اس نے اپنے والد جتیندر کو فون کر کے کہا:’’پاپا، مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے، بہت برا لگ رہا ہے۔‘‘ والد جتیندر نے بتایا کہ بیٹے کی آواز سے صاف محسوس ہو رہا تھا کہ وہ اندر سے ٹوٹ چکا ہے۔ شام کو جب وہ گھر پہنچے تو دروازہ اندر سے بند ملا۔ پڑوسیوں کی مدد سے دروازہ توڑا گیا تو ارنَو دوپٹے کے ساتھ چھت کے پنکھے سے لٹکتا پایا گیا۔ اسے فوراً اسپتال لے جایا گیا، جہاں رات 9:05 بجے ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دیا۔ غمزدہ والد جتندر نے آنسوؤں میں سوال اٹھایا، ’’کیا مراٹھی نہ بولنے کی سزا موت ہے؟‘‘ انہوں نے کہا، ’’ٹرین میں ہوئی مارپیٹ نے میرے بیٹے کو ذہنی طور پر تباہ کر دیا۔ وہ جوان تھا، پڑھائی کر رہا تھا، لیکن اس واقعے نے اسے اتنا خوفزدہ کر دیا کہ وہ جینے کی ہمت کھو بیٹھا۔‘‘ والد نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک خاندان کا درد نہیں، بلکہ زبان کی بنیاد پر ہونے والے تشدد کا سنگین مسئلہ ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments