نئی دہلی/ممبئی، 9 اکتوبر (: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ممبئی میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران برطانیہ میں خالصتانی انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کا مسئلہ اٹھایا، دونوں فریقوں کے لیے دستیاب قانونی ڈھانچے کے اندر ان کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم اسٹارمر کے درمیان دو طرفہ بات چیت کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے اس سال جولائی میں وزیر اعظم مودی کے دورہ لندن کے دوران اور آج کی بات چیت کے دوران بھی خالصتانی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھایاتھا۔ سکریٹری خارجہ نے کہا-''خالصتانی انتہا پسندانہ سرگرمیوں کا معاملہ جولائی میں اٹھایا گیا تھا اور آج کی بات چیت میں دوبارہ اٹھایا گیا ۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ بنیاد پرستی اور پرتشدد انتہا پسندی کی جمہوری معاشروں میں کوئی جگہ نہیں ہے ، اور خاص طور پر انہیں جمہوری معاشروں کی طرف سے فراہم کردہ آزادیوں کا استعمال یا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔ دونوں فریقوں کو ان کے خلاف قانونی فریم کے اندر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔'' ہندوستان نے کئی بار برطانیہ میں خالصتانی عناصر کی طرف سے ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں اضافے کا معاملہ اٹھایا ہے ۔ اس سال مارچ میں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو لندن میں سکیورٹی کی خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑا جب ایک خالصتانی مظاہرین نے ان کی گاڑی کے قریب پہنچ کر ہندوستانی پرچم پھاڑ دیا۔ ہندوستان نے اس واقعہ پر احتجاج کیا اور برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی سفارتی ذمہ داریاں پوری کرے ۔ اس سال کے شروع میں خالصتانی انتہا پسندوں نے برطانیہ کے سینما گھروں میں فلم 'ایمرجنسی' کی نمائش میں خلل ڈالا تھا۔ قدامت پسند برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے برطانوی پارلیمنٹ میں خالصتانی انتہا پسندوں کی جانب سے کنگنا رناوت کی فلم 'ایمرجنسی' کی نمائش میں رکاوٹ ڈالنے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے حکومت سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ خالصتانی علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرے ۔ مسٹر مصری نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ہندوستان-برطانیہ کے تعاون کو فروغ دیتے ہوئے ، نو اعلیٰ برطانوی یونیورسٹیاں ہندوستان میں اپنے کیمپس کھولنے کے لیے تیار ہیں۔ ساو¿تھمپٹن یونیورسٹی نے پہلے ہی گڑگاو¿ں میں ایک کیمپس قائم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر یونیورسٹیوں میں کوئینز یونیورسٹی بیلفاسٹ، کوونٹری یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سرے اور یونیورسٹی آف برسٹل اپنے کیمپس گاندھی نگر کے قریب گفٹ سٹی میں کھول رہی ہیں جبکہ ابرڈین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف یارک ممبئی میں اور یونیورسٹی آف لیورپول اور لنکاسٹر یونیورسٹی بنگلور میں اپنے کیمپس کھول رہی ہیں۔
Source: uni news
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو