National

منی پور میں احتجاج کے دوران دفتر نذر آتش، 15 زخمی

منی پور میں احتجاج کے دوران دفتر نذر آتش، 15 زخمی

امپھال، 9 جون :منی پور میں آرم بائی ٹینگول لیڈر کی گرفتاری کے خلاف منی پور میں احتجاج جاری ہے جس میں دو صحافیوں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ حکومت نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے پانچ اضلاع امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، کاکچنگ، تھوبل اور بشنو پور میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی ہیں اور غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ اے ٹی لیڈر کانن کو سی بی آئی نے کسی اور معاملے میں گرفتار کیا تھا نہ کہ اے ٹی کے لیڈر کے طور پر۔ پولیس نے بتایا کہ کانن کے ساتھ گرفتار کیے گئے چار دیگر افراد کو بھی رہا کر دیا گیا تھا اور اتوار کو صرف کانن کو ریاست سے باہر لے جایا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ وہ صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے حالانکہ کچھ نامعلوم افراد نے اتوار کی رات امپھال مشرقی ضلع کے یائری پوک تلیہال میں سب ڈویژنل کلکٹر (ایس ڈی سی) کے دفتر کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔ آرم بائی ٹینگول کی طرف سے اپنے لیڈر کی گرفتاری کے خلاف دس روزہ بند کی کال کے درمیان، پیر کے روز بڑی تعداد میں لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکلے اور اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے سڑکیں بلاک کر دیں۔ اتوار سے شروع ہونے والے بند کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے بند، بازار بند اور امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔ ایڈیٹرز گلڈ منی پور (ای جی ایم) اور آل منی پور ورکنگ جرنلسٹس یونین (اے ایم ڈبلیو جے یو) نے بھی امپیکٹ ٹی وی نیوز کے دو صحافیوں پر امپھال کے کوکیتھل میں عوامی احتجاج کی کوریج کے لیے ڈیوٹی پر موجود سی آر پی ایف اہلکاروں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اس واقعے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی جائے گی کیونکہ صحافیوں کی شناخت ظاہر کرنے کے بعد بھی ان پر حملہ کیا گیا۔ پیر کے روز، تمام اخبارات کے اداریے خالی تھے اور ایک ہی نعرہ تھا ’اے ایم ڈبلیو جے یو اور ای جی ایم صحافیوں پر بار بار حملوں اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں۔‘

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments