National

ملک میں کورونا انفیکشن کے فعال کیسوں کی تعداد 6491 تک پہنچی

ملک میں کورونا انفیکشن کے فعال کیسوں کی تعداد 6491 تک پہنچی

نئی دہلی، 9 جون : پیر کی صبح تک ملک بھر میں کورونا انفیکشن کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 6491 تک پہنچ گئی اور راحت کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس انفیکشن سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی۔ صحت کی مرکزی وزارت کے مطابق، آج صبح 8 بجے تک انفیکشن کے 358 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جس سے کووڈ 19 کے معاملوں کی کل تعداد 6,491 ہوگئی۔ راحت کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے متعلق کسی دیگر مریض کی موت نہیں ہوئی اور مرنے والوں کی تعداد 65 پر مستحکم ہے۔ وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، کیرالہ میں سب سے زیادہ کیس درج کیے گئے ہیں۔ ملک کی دس ریاستوں میں کورونا ایکٹیو کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ جن میں سے کیرالہ، دہلی، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور مغربی بنگال میں بھی کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کیرالہ کورونا انفیکشن کے معاملے میں سب سے زیادہ متاثرہ ریاست بنی ہوئی ہے، جہاں آج صبح ایکٹیو کیسز کی تعداد 1957 تک پہنچ گئی اور دہلی میں تقریباً 42 نئے کیسز سامنے آئے، جس سے کیسز کی کل تعداد 728 ہوگئی۔ اس کے علاوہ گجرات میں 980 ایکٹیو کیسز، مغربی بنگال میں 747، مہاراشٹر میں 607، کرناٹک میں 423، تمل ناڈو میں 219، اتر پردیش میں 225،راجستھان میں 128، ہریانہ میں 100، آندھرا پردیش میں 85، پڈوچیری میں 11، سکم میں 31، مدھیہ پردیش میں 43، جھارکھنڈ میں 4، چھتیس گڑھ میں 41، بہار میں 50، اڈیشہ میں 34، جموں و کشمیر 9، پنجاب میں 35،اور آسام میں 4، گوا میں 9*، تلنگانہ میں 9، اتراکھنڈ میں 6، چنڈی گڑھ میں 2، ہماچل پردیش میں 3 اور تریپورہ میں ایک معاملہ ہے۔ میزورم اور اروناچل پردیش میں کورونا انفیکشن کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ کورونا کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق آج صبح تک ملک بھر سے 624 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق ملک میں کووِڈ کیسز میں حالیہ اضافے کی وجہ اومیکرون کے نئے سب ویریئنٹ جیسے جے این.1، این بی.1.8.1، ایل ایف.7 اور ایکس ایف سی ہیں۔ ان میں انفیکشن کے امکانات زیادہ ہیں، لیکن ہلکی علامات ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ان کی درجہ بندی اس وقت نگرانی کے تحت مختلف ویریئنٹ کے طور پر کی ہے - ابھی تک تشویش کی بات نہیں، لیکن احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس دوران کووڈ-19 کے ذمہ دار وائرس سارس- سی او وی -2 ختم نہیں ہوا ہے، لیکن یہ اب کسی غیر متوقع ایمرجنسی کی طرح برتاؤ نہیں کرتا ہے - بلکہ، یہ فلو جیسی بیماریوں کے بار بار چلنے والے چکر کا حصہ بن گیا ہے۔ وزارت کے مطابق، حالیہ اضافے کے جواب میں، مرکزی حکومت نے اسپتال کی تیاری اور آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کا جائزہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں میں ماک ڈرل شروع کردی ہیں۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments