ممبئی، 10 اکتوبر : ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد شہر کی پولیس نے لاوڈ اسپیکر پر اذان دیئے جانے کے معاملے میں ممبئی میں پہلی ایف آئی آر درج کرلی ہے ۔ پولیس نے یہ کارروائی صوتی آلودگی کے قواعد کی مبینہ خلاف ورزی پر کی ہے ۔ یہ مقدمہ ماہم کے ونجواڑی حنفی سنی مسجد کے ٹرسٹی شاہنواز خان اور موذن ہادیس خان کے خلاف درج کیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق، موذن نے فجر کی نماز کے وقت لوڈ اسپیکر سے اذان دی تھی، جس کے بعد پولیس نے بھارتیہ نیائے سہنتا (بی این ایس) کی دفعہ 223 کے تحت کارروائی کی - جو کسی سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی سے متعلق ہے ۔ شکایت ایک پولیس کانسٹیبل نے درج کرائی جسے ایک ویڈیو موصول ہوئی تھی، جس میں اذان کے دوران لاوڈ اسپیکر کے استعمال کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کانسٹیبل کے مطابق، جب موذن سے وضاحت طلب کی گئی تو کوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ واضح رہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے رواں سال جنوری میں اپنے حکم میں کہا تھا کہ لاوڈ اسپیکر کا استعمال کسی بھی مذہب کے لیے لازمی مذہبی عمل نہیں سمجھا جا سکتا۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ شور کی سطح سے متعلق ضابطوں کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کرے ۔ اس معاملے پر بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کریٹ سومیا نے بھی قبل ازیں ایک مہم چلائی تھی، جس میں انہوں نے پولیس سے ان مساجد کے خلاف تعزیری کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جو لاو¶ڈ اسپیکر سے اذان نشر کرتی ہیں۔
Source: uni news
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو