National

ملک کی خود مختاری پر حملہ تھے دہلی فساد،دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں کہا ،عمر خالد و دیگر کو ضمانت کی مخالفت

ملک کی خود مختاری پر حملہ تھے دہلی فساد،دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں کہا ،عمر خالد و دیگر کو ضمانت کی مخالفت

دہلی پولیس نے منگل (18 نومبر، 2025) کو شہر میں فروری 2020 کے فسادات کیس میں سوشل ایکٹوسٹ عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر کی ضمانت کی درخواستوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ یہ خود ساختہ فساد نہیں تھا بلکہ ملک کی خودمختاری پر حملہ تھا۔ دہلی پولیس کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس اروند کمار اور این وی انجاریا کی بنچ کو بتایا کہ سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ محض شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج نہیں تھا۔ایس جی تشار مہتا نے کہا، "سب سے پہلے، اس خرافات کو دور کیا جانا چاہیے۔ یہ کوئی اچانک فساد نہیں تھا، یہ ایک منصوبہ بند اور منظم فساد تھا۔ یہ جمع کیے گئے شواہد سے واضح ہو جائے گا…” انہوں نے مزید کہا، "تقریر کے بعد تقریر، بیان کے بعد بیان، سماج کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش تھی، یہ میرے خلاف احتجاج نہیں تھا۔”ایس جی تشار مہتا نے دلیل دی، "شرجیل امام نے کہا تھا کہ ان کی دلی خواہش تھی کہ ہر اس شہر میں جہاں مسلمان زیادہ رہتے ہیں سڑکیں کام کی جائیں ۔” سالیسٹر جنرل نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک بیانیہ بنایا گیا تھا کہ نوجوانوں کے ساتھ کچھ بہت سنگین ہونے والا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ مقدمے میں تاخیر کے ذمہ دار خود ملزمان ہیں۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے بھی دلائل بحث کی ۔ خالد، امام، گلفشاں فاطمہ، میران حیدر، اور شفاءالرحمن کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون اور اس وقت کے تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعات کے تحت فروری 2020 کے فسادات میں مبینہ طور پر ماسٹر مائنڈ ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑاتھا ان کا مزید کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ناقص تھا کیونکہ وہ حقائق کو درست طریقے سے جانچنے میں ناکام رہا۔ راجو نے یہ بھی کہا کہ ملزمان مقدمے کی سماعت میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں، اس لیے وہ تاخیر کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست نہیں کر سکتے۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت 20 نومبر کو مقرر کی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments