مدھیہ پردیش واقع ساگر ضلع کے سنودھا علاقہ میں ہفتہ کے روز 2 طبقات میں تصادم نے تشدد والے حالات پیدا کر دیے۔ اکثریتی طبقہ نے ’لو جہاد‘ کا معاملہ بتا کر ہنگامہ شروع کیا، جس کے بعد علاقے میں خوف و دہشت پھیل گئی۔ کچھ مقامات پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کا واقعہ انجام دیا گیا، جس نے اکثریتی اور اقلیتی طبقہ کے درمیان تصادم والے حالات پیدا کر دیے۔ بتایا جاتا ہے کہ شورش پسندوں نے مقامی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور کچھ مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی خبر جب سنودھا تھانہ پولیس کو ملی، تو وہ فوراً جائے وقوع پر پہنچی۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس نے مشتعل بھیڑ کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔
Source: social Media
بریلی:عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کا کیا قتل
گئوشالہ میں 100 گایوں کی موت کا دعویٰ کرنے والے ٹی ٹی ڈی کے سابق چیف کروناکر ریڈی کے خلاف مقدمہ درج
دو ہزار روپے سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے: وزارت خزانہ
وقف ترمیمی قانون مکمل رد ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی: مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اعلی عہدیداران کا اعلان
اتر پردیش میں مرشد آباد تشدد کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی کا پتلہ پھونکا
اورنگ زیب سمجھ کر بہادر شاہ ظفر کی پینٹنگ پر سیاہی پوت دی
پریاگ راج میں ٹینٹ ہاؤس کے گودام میں لگی زبردست آگ
میوات میں تبلیغی جماعت کا تین روزہ جلسہ آج سے، 15 لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع
ں ایک 13 سالہ مسلم بچے کو تین نابالغ لڑکوں نے ’’جے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے پر کیا مجبور، کیا زخمی
بابا رام دیونے’شربت جہاد‘ پرپھردیا متنازعہ بیان