جئے پور : درگاہ اجمیر کے نیچے شیومندر موجود ہونے کے دعویٰ پر مبنی درخواست کی سماعت ہفتہ کے دن ملتوی ہوگئی۔ عدالت نے 31 مئی کی تاریخ دی۔ وشنو گپتا نامی درخواست گزار نے سرکاری محکموں سے گزارش کی تھی کہ درگاہ میں چادر نہ چڑھائی جائے۔ اس کے جواب میں وزارت ِ اقلیتی امور اور محکمہ آثارِ قدیمہ (اے ایس آئی) نے عدالت میں اپنا جواب داخل کردیا۔ وکیل یوگیندر اوجھا نے بتایا کہ آج سماعت اس لئے ملتوی ہوئی کہ نئی درخواستیں آئی ہیں اور سپریم کورٹ کے وکیل ضلع عدالت کی نئی عمارت کے افتتاح میں شرکت کی وجہ سے آنہیں سکے۔ غور طلب ہے کہ پچھلی مرتبہ بھی سماعت ملتوی ہوئی تھی۔ درخواست گزار وشنو گپتا ہندو سینا کا قومی صدر ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ درگاہ اجمیر جس جگہ موجود ہے وہاں پہلے کبھی ہندو مندر ہوا کرتا تھا۔ درگاہ کی انجمن نے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی۔ وشنو گپتا نے دلیل دی ہے کہ بلند دروازہ کا فن ِ تعمیر اور نقاشی ہندو مندروں جیسی دکھائی دیتی ہے۔
Source: social Media
بریلی:عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کا کیا قتل
گئوشالہ میں 100 گایوں کی موت کا دعویٰ کرنے والے ٹی ٹی ڈی کے سابق چیف کروناکر ریڈی کے خلاف مقدمہ درج
دو ہزار روپے سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے: وزارت خزانہ
وقف ترمیمی قانون مکمل رد ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی: مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اعلی عہدیداران کا اعلان
اتر پردیش میں مرشد آباد تشدد کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی کا پتلہ پھونکا
اورنگ زیب سمجھ کر بہادر شاہ ظفر کی پینٹنگ پر سیاہی پوت دی
پریاگ راج میں ٹینٹ ہاؤس کے گودام میں لگی زبردست آگ
میوات میں تبلیغی جماعت کا تین روزہ جلسہ آج سے، 15 لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع
ں ایک 13 سالہ مسلم بچے کو تین نابالغ لڑکوں نے ’’جے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے پر کیا مجبور، کیا زخمی
بابا رام دیونے’شربت جہاد‘ پرپھردیا متنازعہ بیان