نئی دہلی : لوک سبھا میں انتخابی اصلاحات اور اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) پر ہونے والی بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر اور کانگریس ایم پی راہل گاندھی نے حکومت، الیکشن کمیشن اور آر ایس ایس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت انتخابی نظام کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور مختلف قوانین میں تبدیلیوں کے ذریعے الیکشن کمیشن کی خود مختاری کو کمزور کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت نے الیکشن کمشنرز کی تقرری کے طریقۂ کار میں ترمیم کرکے چیف جسٹس آف انڈیا کو سلیکشن پینل سے باہر کر دیا، جس سے انتخابی عمل کا توازن بگڑ گیا اور حکمران جماعت کو غیر منصفانہ فائدہ مل گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ “الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ مل کر انتخابات کو شکل دے رہا ہے۔ میں نے اس سازباز کے ثبوت ایوان کے سامنے رکھے ہیں۔” انہوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت نے حالیہ قوانین میں ایسی تبدیلیاں کیں جن سے الیکشن کمشنرز کو خصوصی استثنیٰ اور تحفظ فراہم کیا گیا، جس کا مقصد ادارے پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدامات ہندستانی جمہوریت کی بنیادوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بحث کے دوران ایک مرحلے پر مرکزی وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی کی تقریر میں مداخلت کرتے ہوئے اعتراض کیا کہ انہوں نے انتخابی اصلاحات کے موضوع پر “ایک بھی بات نہیں کی۔” اس پر ایوان میں شور بڑھ گیا اور دونوں جانب سے نعرے بازی شروع ہو گئی۔ راہل گاندھی نے ملک کی جمہوری سالمیت پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ “ہندوستان ایک ایسا تانا بانا ہے جو ووٹ کے دھاگے سے جڑا ہوا ہے۔ ہر شہری کا ووٹ اس ملک کی یکجہتی اور طاقت کا مرکز ہے۔” انہوں نے مہاتما گاندھی کی فکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کھادی محض کپڑا نہیں بلکہ بھارتی عوام کی یکجہتی، خود کفالت اور مساوات کا استعارہ ہے۔ لوک سبھا میں اس وقت ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران آر ایس ایس پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس مساوات کے بنیادی اصول پر یقین نہیں رکھتا۔ ان کے مطابق، “آر ایس ایس اس خیال سے خائف ہے کہ بھارت کے ہر شہری کو، خواہ وہ کسی بھی مذہب، کمیونٹی یا زبان سے تعلق رکھتا ہو، برابر سمجھا جائے۔ ان کا نظریہ درجہ بندی پر مبنی ہے، جس میں وہ خود کو سب سے اوپر دیکھتے ہیں۔” راہل گاندھی نے یہاں تک کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد “بھارت کے اداروں پر منظم طریقے سے قبضے کا عمل شروع ہوا” اور آج جمہوری ستون کمزور کیے جا رہے ہیں۔ حکومتی بینچوں نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔ ایس آئی آر پر جاری بحث میں راہل گاندھی نے دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں کی کئی شکایات کی نشاندہی کی اور مطالبہ کیا کہ ووٹر لسٹ کے اس خصوصی جائزے کو مکمل شفافیت اور نگرانی کے ساتھ انجام دیا جائے، تاکہ انتخابات پر عوام کا اعتماد برقرار رہ سکے۔
Source: social media
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو