National

’لگاتار فلائٹ کینسل ہونے سے مسافروں کو پیسہ اور وقت دونوں کا ہو رہا نقصان‘، کانگریس کا مودی حکومت پر حملہ

’لگاتار فلائٹ کینسل ہونے سے مسافروں کو پیسہ اور وقت دونوں کا ہو رہا نقصان‘، کانگریس کا مودی حکومت پر حملہ

گزشتہ کچھ دنوں سے انڈیگو ہوابازی کمپنی کی سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو گئی ہیں۔ گزشتہ روز تقریباً 200 پروازیں منسوخ ہوئی تھیں، جبکہ آج 300 سے زائد پروازیں منسوخ ہونے کی جانکاری میڈیا رپورٹس میں دی گئی ہیں۔ مختلف روٹ کی پروازیں منسوخ ہونے سے کئی ایئرپورٹس پر مسافروں میں بے چینی دیکھنے کو مل رہی ہے اور انھیں مختلف طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ مسافروں کو پیسہ اور وقت دونوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، اس کی جوابدہی طے کی جانی چاہیے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ہندی نیوز پورٹل ’منٹ‘ کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے جس میں انڈیگو کی کئی پروازیں منسوخ کیے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس خبر کی سرخی ہے ’باپ رے! دہلی-بنگلورو سے انڈیگو کی 100 پروازیں ہوئیں کینسل، مسافر ہوئے پریشان‘۔ یعنی صرف دہلی سے بنگلورو کے درمیان چلنے والی انڈیگو کی تقریباً 100 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ اس اسکرین شاٹ کے ساتھ کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ کئی دنوں سے بڑی تعداد میں فلائٹ کینسل ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے مسافر بے حد پریشان ہیں۔ مسافروں کو پیسہ اور وقت کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ مودی حکومت کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔‘‘ اس سوشل میڈیا پوسٹ میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’مسافروں کو ہو رہے نقصان کا ازالہ کیا جانا چاہیے، جوابدہی طے ہونی چاہیے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ملک کی اہم ایئرلائن کمپنی انڈیگو کے آپریشن میں آ رہی تکنیکی دقتوں اور عملہ کے اہلکاروں کی کمی سے ملک بھر کے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ جمعرات کو ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں دہلی، ممبئی اور بنگلورو میں انڈیگو کی 300 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہوئیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک بھر میں یہ تعداد کس قدر زیادہ ہوگی۔ پونے ایئرپورٹ پر انڈیگو کی پروازوں میں تاخیر اور منسوخی سے حالات بگڑتے ہوئے نظر آئے۔ ایک مسافر ستیش کالے نے ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری فلائٹ صبح 7 بجے تھی۔ نہ تو تاخیر کا کوئی میسج آیا اور نہ ہی کینسلیشن کا۔ ایئرپورٹ مکمل بھرا پڑا ہے۔ لوگوں کو پہلے سے اطلاع دی جانی چاہیے تھی۔‘‘ ایک دیگر مسافر نے الزام عائد کیا کہ ’’ایئرلائن کمپنی کسی طرح کے احتجاج کی طرح خاموش ہڑتال جیسا ماحول بنا رہی ہے۔ وہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ انڈسٹری میں ان کی پہلے سے ہی بالادستی ہے۔‘‘ مسافر نے مزید کہا کہ ’’انڈیگو کہہ رہی ہے عملہ کے اہلکار نہیں ہیں۔ ان حالات میں 3 مسافر بیہوش بھی ہو گئے۔ حکومت کو انڈیگو کا متبادل تلاش کرنا چاہیے۔‘‘ ممبئی ایئرپورٹ پر پھنسے مسافر سنجے نے کہا کہ ’’ایئربس میں سافٹ ویئر اپڈیٹ کی وجہ سے مسائل بتائے جا رہے ہیں۔ 2 دنوں سے پروازوں کی حالت دگر گوں ہے۔ نہ ہی ایئر لائن کمپنی مدد کر رہی ہے، اور نہ ہی حکومت۔‘‘ کچھ مقامات پر تو جذباتی ماحول دیکھنے کو ملا۔ جمن علی خاں نامی مسافر نے کہا کہ اس کے بھائی کا انتقال ہو گیا ہے اور وہ سفر نہیں کر پا رہا ہے۔ اس نے بتایا کہ ’’ٹکٹ کی قیمت 36 سے 40 ہزار روپے ہو گئے ہیں، پھر بھی فلائٹ نہیں مل رہی۔ والدین ایئرپورٹ پر بیٹھے ہیں، لیکن سفر نہیں کر پا رہے۔‘‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments