امریکی نشریاتی ادارے ’ایگزیوس‘ نے ایک نامعلوم امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان اور اسرائیل نے اپنی زمینی سرحدوں پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اہلکار نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کے فریم ورک کے اندر اسرائیل نے پانچ لبنانیوں کو رہا کیا جنہیں اس کی فوجی دستوں نے گذشتہ سال جنگی کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا تھا۔ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نائب خصوصی ایلچی مورگن اورٹاگس نے اعلان کیا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی مسائل کے حل کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ لبنانی میڈیا نے امریکی سفارت کار کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن دونوں فریقوں کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل اور لبنان نے امریکہ کی سرپرستی میں زمینی سرحدوں پر اختلافات کے حل کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے اور ہم نے باقی مسائل کے حل کے لیے ورکنگ گروپس تشکیل دیے ہیں"۔ اس تناظر میں اسرائیلی ذرائع ابلاغ نےکل منگل کو وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ان پانچ لبنانیوں کو رہا کر دیا ہے جنہیں گذشتہ موسم خزاں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے دوران اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہاکہ"امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی اور نئے لبنانی صدر کے لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر اسرائیل نے پانچ لبنانی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے"۔ نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ فیصلہ لبنان کے سرحدی شہر ناقورہ میں ایک اجلاس کے بعد کیا گیا جس میں اسرائیلی فوج، امریکہ، فرانس اور لبنان کے نمائندے شامل تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ملاقات کے دوران خطے میں استحکام کے لیے تین مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔یہ گروپ دیگر مسائل کے علاوہ لبنانی سرزمین اور سرحد کے ساتھ متنازعہ علاقوں پر اسرائیلی افواج کی موجودگی سے متعلق تنازعات کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ درایں اثنا لبنان نے منگل کو اعلان کیا کہ اسے اسرائیل کے زیر حراست چار قیدی موصول ہوئے ہیں۔ اسے بعد میں پانچواں قیدی ملے گا۔ لبنانی ایوان صدر نے "X" ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں اطلاع دی ہے کہ صدر جوزف عون کو مطلع کیا گیا ہے کہ "لبنان کو چار لبنانی قیدی موصول ہوئے ہیں جنہیں گذشتہ جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا، اور یہ کہ پانچویں قیدی کو آج بدھ کو رہا کیا جائے گا"۔ ستائیس نومبر کو طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان ایک سال سے زیادہ کی لڑائی اور دو ماہ کی تباہ کن جنگ کا خاتمہ ہوا۔ جنگ بندی معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے باوجود اسرائیل نے لبنانی سرزمین کے اندر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کو جنوب میں اپنی افواج کو بحال کرنے، دوبارہ مسلح کرنے یا دوبارہ تعینات کرنے سے روکنا چاہتا ہے۔
Source: social media
پاکستان میں جعفر ایکسپریس حملہ: سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 155 مسافر بازیاب، 27دہشتگرد ہلاک
"والد صدام حسین کے بارے میں جھوٹی کہانیاں"رغد صدام کی "نامعلوم" شخص پر مقدمہ چلانے کی دھمکی
لبنان اور اسرائیل سرحدی تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر رضامند
جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والی کالعدم تنظیم 'بی ایل اے' کیسے وجود میں آئی؟
مکمل چاند گرہن کب ہوگا اور یہ کن ممالک میں دیکھا جا سکے گا؟
امریکی محکمہ تعلیم کا 1300 سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
دبلا ہونے کیلئے کھانا چھوڑ کر 6 ماہ تک پانی پر گزارا کرنیوالی لڑکی چل بسی
پاکستان میں بلوچ باغیوں کا ٹرین پر قبضہ، 400 مسافروں کو بنایا یرغمال، پاک فوج کی اٹکی سانسیں
بحران کے خاتمے کی امید ہے: سعودی عرب اور یوکرین کا مشترکہ بیان
شام کے جنوب میں فوجی مراکز اور اسلحے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا : اسرائیلی فوج
بیوی پر لازم ہے کہ دوسری شادی کے لیے شوہر کی مدد کرے : الازہری پروفیسر
سعودی ولی عہد کی کوششیں ہمیں حقیقی امن کے قریب تر لا رہی ہیں : زیلنسکی
بین الاقوامی عدالت کے وارنٹ پر فلپائن کے سابق صدر کی گرفتاری
ایلون مسک نے امریکی سینیٹر مارک کیلی کو ’غدار‘ قرار دے دیا