National

کوشش کے باوجود امید پورٹل میں وقف رجسٹریشن نہیں کرانے والوں کو تین ماہ کی مہلت

کوشش کے باوجود امید پورٹل میں وقف رجسٹریشن نہیں کرانے والوں کو تین ماہ کی مہلت

نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے جمعہ کو امید پورٹل پر وقف املاک کے اندراج کی آخری تاریخ میں توسیع سے انکار کیا تاہم کہا کہ ان لوگوں کے لئے ایک راستہ تلاش کیا جائے گا جنہوں نے رجسٹریشن کی کوشش کی لیکن اسے مکمل نہیں کر سکے اور وہ اگلے تین ماہ تک جرمانے سے مستثنیٰ ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کی صبح تک 1.51 لاکھ جائیدادوں کا اندراج ہو چکا ہے۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ وہ متولی جنہوں نے پورٹل پر بالکل رجسٹر نہیں کیا ہے وہ اپنے متعلقہ وقف ٹریبونل سے رجوع کر سکتے ہیں۔ مرکز نے تمام وقف املاک کو جیو ٹیگ کرنے کے بعد ڈیجیٹل انوینٹری بنانے کے لیے 6 جون کو یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشنسی، اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ کا مرکزی پورٹل شروع کیا ہے۔ پورٹل کی دفعات کے مطابق ملک بھر میں تمام رجسٹرڈ وقف املاک کی تفصیلات چھ ماہ کے اندر اپ لوڈ کرنا ضروری ہے۔ رجسٹریشن کے لیے چھ ماہ کی آخری تاریخ 5 دسمبر (جمعہ) کو ختم ہو رہی ہے۔ رجیجو نے کہا کہ، "وقف قانون بنانے کے بعد، ہم نے امید پورٹل شروع کیا تھا اور پورٹل پر تمام وقف املاک کو رجسٹر کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کو چھ ماہ کی مدت دی گئی تھی۔ آج آخری دن ہے، اور لاکھوں وقف املاک کا ابھی تک اندراج نہیں ہوا ہے۔" انہوں نے کہا، "بہت سے ممبران پارلیمنٹ اور سماجی رہنما میرے پاس یہ درخواست کرنے آئے تھے کہ 9 لاکھ سے زیادہ وقف املاک کے رجسٹریشن میں مسائل کا سامنا ہے اور آج آخری دن ہے، اس لیے آخری تاریخ میں توسیع کی جائے۔ اب تک امید پورٹل پر 1.51 لاکھ سے زیادہ وقف املاک کا اندراج کیا جا چکا ہے۔" کچھ ریاستوں نے اچھا کام کیا ہے جیسے کرناٹک اور پنجاب اور جموں و کشمیر نے بھی لیکن کچھ دیگر پیچھے رہ گئی ہیں۔ رجیجو نے کہا کہ کچھ جگہوں پر، امید پورٹل سست تھا جبکہ کچھ لوگوں کے پاس کاغذات نہیں تھے۔ انہوں نے کہا، "میں ان تمام متولیوں کو یقین دلاتا ہوں جنہوں نے کوشش کی لیکن رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں کر سکے، ہم آپ کے لیے کوئی راستہ نکالیں گے اور اگلے تین ماہ تک، ہم کوئی جرمانہ عائد نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی سخت کارروائی کریں گے۔ تین ماہ میں رجسٹریشن کروا لیں۔" جو لوگ پورٹل پر رجسٹریشن نہیں کرا سکے وہ اپنے متعلقہ ٹربیونلز سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنی ہدایات پر واضح تھی کہ تاریخ میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments