National

کانگریس نے سدھو کی بیوی نوجوت کور کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کردیا

کانگریس نے سدھو کی بیوی نوجوت کور کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کردیا

چنڈی گڑھ، 8 دسمبر : پنجاب کانگریس نے پارٹی لیڈر ڈاکٹر نوجوت کور سدھو کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا ہے ۔ ریاستی کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ برار نے پیر کو ڈاکٹر نوجوت کور کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا۔ معطلی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ڈاکٹر نوجوت کور پنجاب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈاکٹر نوجوت کور کو ہفتے کے روز دیے گئے ایک بیان کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے ۔ ریاستی اسمبلی کے انتخابات 2027 میں ہونے والے ہیں، اور صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر نوجوت کور نے مبینہ طور پر کہا کہ جو بھی 500 کروڑ روپے کا 'سوٹ کیس' دیتا ہے وہ وزیر اعلیٰ بنتا ہے ، حالانکہ بعد میں انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کی۔ پنجاب کے وزیر ہرپال سنگھ چیمہ نے کہا کہ سدھو کے بیان نے کانگریس کے ’’کرپشن ماڈل‘‘ کی حقیقت عوام کے سامنے رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’اگر کوئی 500 کروڑ روپے دے کر وزیراعلیٰ بنتا ہے تو وہ ریاست کو لوٹے گا۔ یہی کانگریس اور بی جے پی کا ماڈل ہے۔‘‘ انہوں نے سابق کانگریس لیڈر اور اب بی جے پی پنجاب صدر سنیل جاکھڑ پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ اس کرپشن کے دوران خاموش تماشائی بنے رہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے نوجوت کور سدھو کے بیان کو کانگریس قیادت کے خلاف براہ راست الزام قرار دیا۔ بی جے پی رکن پارلیمان سدھانشو ترویدی نے کہا: ’’نوجوت کور سدھو کے بیان سے واضح ہوگیا کہ کانگریس مکمل طور پر کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے۔‘‘ بی جے پی کے قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے اس الزام کو راہل گاندھی اور سونیا گاندھی پر ’’براہ راست حملہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’اس کا مطلب ہے کہ جو شخص 500 کروڑ کا بریف کیس گاندھی ودرہ خاندان کو دے وہ وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی ’’لوٹ کے ماڈل‘‘ پر چلتی ہے اور اپنے کارکنوں کے ذریعے وسائل اکٹھے کرکے اعلیٰ قیادت کی پرتعیش زندگی کو برقرار رکھتی ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments