National

جہاد ملک کے لئے ضروری، اسلام کا مقدس لفظ، جہاد پر مولانا محمود مدنی نے پھر دیا بڑا بیان

جہاد ملک کے لئے ضروری، اسلام کا مقدس لفظ، جہاد پر مولانا محمود مدنی نے پھر دیا بڑا بیان

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی اپنے بیانات کی وجہ سے کئی بارسرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس بارانہوں نے جہاد سے متعلق بڑا بیان دیا ہے، جس کے بعد سے ایک طرف ان کی مخالفت کی جا رہی ہے تودوسری طرف ان کے بیان کو صحیح اوردرست بھی ٹھہرایا جا رہا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ انہوں نے کہا ہے کہ جہاد ملک کے لئے ضروری ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ جہاد کیا ہوتا ہے اور کتنی طرح کا ہوتا ہے۔ مولانا محمود مدنی نے جہاد سے متعلق کھل کربات کرتے ہوئے کہا کہ جہاد مذہب اسلام کا ایک مقدس لفظ ہے۔ جہاد کو گالی دینے والے لوگ اسلام کے دشمن ہیں۔ انہوں نے اس کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا یہ بہت ہی ضروری ہے اورملک کے لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ جہاد کیا ہوتا ہے۔ کتنی طرح کا ہوتا ہے اورکن حالات میں ہوتا ہے۔ کب کیا جاسکتا ہے اورکون کر سکتا ہے اورکون نہیں کرسکتا ہے۔ ایک نیوزایجنسی کودیئے گئے انٹرویومیں مولانا مدنی نے کہا، ”ملک کے باشندوں کویہ معلوم ہونا چاہئے کہ جہاد اسلام کا مذہبی اور مقدس لفظ ہے۔ اگرکسی کواسلام کے ساتھ دشمنی ہے تو اعلان کریں کہ وہ اسلام کا دشمن ہے اوراسے اسلام یہ اسلام کو ماننے والے لوگ منظور نہیں ہیں۔ پھر جہاد کو گولی بنائیں، اس پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔“ جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جہاد کی مخالفت کرنے والے لوگ ملک کے غدارہیں، ملک کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں اور وہ دہشت گردی پھیلانا چاہتے ہیں۔ وہ ملک سے غداری کا کام کررہے ہیں۔ ہمارے ملک کے دشمن ملک جیسے پاکستان اوردیگرممالک کے ایجنڈے کو پورا کررہے ہیں۔ ایسے میں میرے لئے ضروری ہے کہ جہاد کے بارے میں بتانا اورمیں نے بتایا۔ جہاد کی کھل کرحمایت کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ جہاد بہت ہی اہم ہے اوراسے اسکولوں کے نصاب میں بھی شامل کیا جانا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سارے مذاہب میں موجود ہے۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس ہوئے دھماکہ کے بعد کئی لوگوں کوگرفتارکیا گیا ہے یا پھرانہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ دھماکہ سے متعلق مشتبہ کشمیری ڈاکٹروں کی گرفتاری کے بارے میں مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جانچ ایجنسیاں اپنا کام کررہی ہیں۔ وہ صحیح کررہی ہیں یا غلط کررہی ہیں، یہ تو عدالت میں پتہ چلے گا۔ میرا ماننا ہے کہ جانچ ایجنسیوں کو اپنا کام کرنے دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی دہشت گردانہ حادثات کی مخالفت کی تھی اوراس کی مذمت کی تھی۔ دہشت پھیلائے جانے کی تکلیف ہم سبھی کو ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments