National

انڈیگو کی سیکڑوں فلائٹس تاخیر کا شکار اور کئی منسوخ، کمپنی نے مسافروں سے مانگی معافی

انڈیگو کی سیکڑوں فلائٹس تاخیر کا شکار اور کئی منسوخ، کمپنی نے مسافروں سے مانگی معافی

نئی دہلی: بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو گزشتہ کئی دنوں سے سنگین مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ تکنیکی خرابی، بڑے ہوائی اڈوں پر زبردست رش اور آپریشنل مسائل کی وجہ سے کمپنی کی سیکڑوں پروازیں روزانہ کئی گھنٹوں کی تاخیر سے چل رہی ہیں جبکہ متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کرنی پڑ رہی ہیں۔ اس صورتحال کے باعث انڈیگو نے بدھ کو ایک سرکاری بیان جاری کر کے مسافروں سے معافی مانگی ہے۔ کمپنی کے مطابق تمام ٹیمیں 24 گھنٹے مصروف ہیں تاکہ جلد از جلد تمام مسائل حل کر کے پروازیں معمول کے مطابق چلائی جا سکیں۔ جن مسافروں کی پروازیں منسوخ ہوئی ہیں، انہیں متبادل پرواز میں جگہ دی جا رہی ہے یا مکمل رقم واپس کی جا رہی ہے۔ تاخیر سے چل رہی پروازوں کے مسافروں کو بھی ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔ کمپنی نے واضح کیا کہ مسافروں کا اعتماد اس کے لیے سب سے قیمتی ہے اور اس تکلیف کے لیے وہ گہرا افسوس کرتی ہے۔ انڈیگو نے مسافروں سے درخواست کی ہے کہ وہ سفر سے پہلے اپنی پرواز کی تازہ ترین صورتحال ضرور چیک کر لیں۔ اس سے اضافی پریشانی اور ہوائی اڈے پر رش دونوں سے بچا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے مزید کہا کہ وہ جلد از جلد تمام مشکلات کو دور کرکے مسافروں کو وہی سستی، وقت پر اور بغیر کسی جھنجھٹ کی پروازیں فراہم کرے گی، جس کی وجہ سے لوگ اسے ترجیح دیتے ہیں۔ اس وقت انڈیگو کے پاس 400 سے زائد ہوائی جہاز ہیں اور یہ روزانہ تقریباً 2,300 پروازیں چلاتی ہے۔ یہ ایئرلائن بھارت کے 90 سے زیادہ شہروں کے علاوہ 45 سے زائد بین الاقوامی مقامات سے منسلک ہے۔ مالی سال 2024-25 میں انڈیگو کے ذریعے 11.5 کروڑ سے زیادہ افراد نے سفر کیا۔ حال ہی میں اسکائی ٹریکس ورلڈ ایئرلائن ایوارڈز 2025 میں انڈیگو کو بھارت اور جنوبی ایشیا کی بہترین ایئرلائن کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جو اس کی معیار اور اعتماد کی تصدیق ہے۔ انڈیگو کی کوشش ہے کہ جلد تمام مسائل حل ہوں اور مسافر بغیر کسی رکاوٹ کے محفوظ اور آرام دہ سفر کر سکیں، تاکہ کمپنی کی شہرت اور مسافروں کا اعتماد برقرار رہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments