National

انڈیگو بحران کے درمیان بڑھتے ہوئے فلائٹ کرایے پرحکومت سخت، کرایہ کی حد نافذ کی گئی

انڈیگو بحران کے درمیان بڑھتے ہوئے فلائٹ کرایے پرحکومت سخت، کرایہ کی حد نافذ کی گئی

پورے ملک میں جاری انڈیگوبحران کے بعد، دیگرایئرلائنزنے کرایوں میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے، جس سے پہلے ہی پریشان مسافروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ وزارت شہری ہوا بازی نے ہوائی کرایوں میں اچانک اضافے پراب سخت موقف اختیارکیا ہے اورحکومت نے کرایوں میں اضافے کے حوالے سے کچھ ایئرلائنزکوسخت نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت شہری ہوا بازی نے کرایہ کی حد کونافذ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ مسافروں کوزیادہ کرایہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام ایئرلائنزکوکرایہ کے نئے کیپس پرعمل کرنے کی ضرورت ہے اوریہ قوانین اس وقت تک نافذ العمل رہیں گے جب تک کہ صورتحال معمول پرنہیں آجاتی۔ بحران کے دوران، وزارت نے حقیقی وقت میں ہوائی کرایوں کی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوران قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی ایئرلائنزکے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔ شہری ہوا بازی کی وزارت کے اس اقدام سے ہوائی ٹکٹ کی آسمان چھوتی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے۔ انڈیگوکی پروازوں کی منسوخی کے بعد، دیگرایئرلائنزکے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طورپر، دہلی-ممبئی کا کرایہ، جس کی قیمت عام طورپر6,000 ہے، اب تقریباً 70,000 ہے۔ دہلی سے پٹنہ کا معمول کا کرایہ 5,000 روپئے ہے اوریہ کرایہ 60,000 روپئے تک پہنچ گیا ہے۔ دہلی سے بنگلورو کا کرایہ، جو عام طورپر7,000 روپئے ہے، جسے 100,000 روپئے سے زیادہ کردیا گیا ہے۔ مزید برآں، دہلی سے چنئی کا کرایہ 90,000 روپئے ہے اوردہلی سے کولکاتہ کا کرایہ تقریباً 68,000 روپئے ہے۔ چوتھے دن بھی انڈیگوکی پروازمنسوخ ہوئی ہیں۔ ہفتہ کے روزدہلی سے جانے والی انڈیگوکی کچھ 86 پروازیں اج منسوخ کی گئیہیں، جس میں 37 جانے والی اور49 ا?نے والی ہیں۔ ممبئی ایئر پورٹ سے اج انڈیگوکی 109 فلائٹس منسوخ ہیں، جس میں 51 انے والی اور58 جانے والی شامل ہیں۔ احمدا?باد میں 19 انڈیگو فلائٹس منسوخ ہوئی ہیں، جس میں انے والی 7 اور جانے والی 12 پروازیں منسوخ ہیں۔ وہیں تروونت پورم میں 6 انڈیگو فلائٹس منسوخ ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments