National

'ہندوستان وشو گرو کیسے بن سکتا ہے؟': سونم وانگچک کی اہلیہ نے جیل میں ملاقات کے بعد جمہوریت کے ستونوں پر اٹھایا سوال

'ہندوستان وشو گرو کیسے بن سکتا ہے؟': سونم وانگچک کی اہلیہ نے جیل میں ملاقات کے بعد جمہوریت کے ستونوں پر اٹھایا سوال

راجستھان17اکتوبر: سماجی کارکن اور تعلیم کے اصلاح کار سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے حکومت پر تنقید کی ہے اور سوال کیا ہے کہ ہندوستان اپنے آپ کو "وشوا گرو" کیسے کہہ سکتا ہے جب کہ اس کے جمہوریت کے چار ستون "کرپٹ اور اقدار سے محروم" ہیں۔ جودھ پور سنٹرل جیل کے اپنے پہلے دورے کے نو دن بعد، جہاں ان کے شوہر قید ہیں۔ گیتانجلی نے جمعرات کو دوبارہ جیل کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کہا کہ اس نے اپنے بچوں کی خیر و خبر اپنے شوہر کو دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے شوہر اس عرصے کے دوران تعاون کے لیے سب کے شکر گزار ہیں۔میں، گیتانجلی نے ایک اور پوسٹ شیئر کی انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں دن میں، گیتانجلی نے ایکس (X) پر ایک اور پوسٹ شیئر کی جس میں ہندوستان کی جمہوری اقدار پر سوال اٹھایا اور لکھا، "حیرت ہے کہ ہندوستان ایک وشو گرو کیسے بن سکتا ہے جب اس کے 4 ستون: پارلیمنٹ، بیوروکریسی، عدلیہ اور میڈیا بدعنوان، متعصب، نااہل اور اقدار سے محروم ہیں؟"ٹ لگایا گیا وانگچک کو ریاست کا درجہ دینے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کو چھٹے شیڈول کے تحت شامل کرنے کے احتجاج کے دوران لداخ میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد سخت قومی سلامتی ایکٹ (NSA) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ اس احتجاج میں کم از کم چار افراد ہلاک جب کہ 90 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے، حکومت نے ان پر تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا تھا۔ حراست میں لینے کے بعد انہیں دہلی لے جایا گیا، جہاں سے 26 ستمبر کو انہیں جودھ پور سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں ایک سماعت کے دوران، لیہہ کے ضلع مجسٹریٹ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ سونم وانگچک "ریاست کی سلامتی، امن عامہ کی بحالی اور کمیونٹی کے لیے ضروری خدمات کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments