National

گیا میں جیتن رام کی ساکھ داؤ پر، کمار سروجیت پراپنے والد کی وراثت کو آگے بڑھانے کا چیلنج

گیا میں جیتن رام کی ساکھ داؤ پر، کمار سروجیت پراپنے والد کی وراثت کو آگے بڑھانے کا چیلنج

پٹنہ، 11 اپریل (:بہار کی ہائی پروفائل گیا (محفوظ ) سیٹ پر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے، وہیں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے امیدوار کمار سروجیت پر والد راجیش کمار کی سیاسی وراثت کو آگے لے جانے کا چیلنج ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، گیا (محفوظ ) سیٹ پرنیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے امیدوار سابق ایم پی بھگوتی دیوی کے بیٹے وجے کمار مانجھی نے گٹھ بندھن میں شامل ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے امیدوار جیتن رام مانجھی کو شکست دی تھی۔ اس الیکشن میں جیتن رام مانجھی گرینڈ الائنس چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔ این ڈی اے میں سیٹوں کے تال میل کے تحت گیا (محفوظ) سیٹ ’ہم ‘ امیدوار کو ملی ہے۔ این ڈی اے نے اس الیکشن میں امام گنج (محفوظ) کے ایم ایل اے جیتن رام مانجھی کو گیا (محفوظ) سیٹ کے لیے امیدوار بنایا ہے۔ (ہم) کے امیدوار مسٹر مانجھی گیا سیٹ سے چوتھی بار انتخاب لڑ رہے ہیں، جب کہ انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈی الائنس) میں شامل امیدوار اور بودھ گیا (محفوظ) کے ایم ایل اے کمار سروجیت انتخابی میدان میں اپنا چیلنج پیش کررہے ہیں۔ کمار سروجیت آنجہانی راجیش کمار کے بیٹے ہیں جنہوں نے گیا (محفوظ) سیٹ سے 1991 کے لوک سبھا انتخابات میں جیتن رام مانجھی کو شکست دی تھی۔ اس طرح 33 سال بعد جیتن رام مانجھی باپ کے بعد بیٹے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ گیا اس لوک سبھا الیکشن میں واحد سیٹ ہے، جہاں دو ایم ایل اے جیتن رام مانجھی اور کمار سروجیت کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو نے یہاں سے جیت حاصل کی تھی، لیکن اس بار جے ڈی یو نے مسٹر مانجھی کے لیے یہ سیٹ چھوڑ دی ہے۔ ایسے میں گیا سیٹ پر جیتن رام مانجھی کے ساتھ ساتھ نتیش کمار کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments