Entertainment

گلوکار زوبین گارگ کی موت، چارج شیٹ میں کزن کا نام بھی شامل

گلوکار زوبین گارگ کی موت، چارج شیٹ میں کزن کا نام بھی شامل

بالی ووڈ کے معروف گلوکار آنجہانی زوبین گارگ کی موت کی تحقیقاتی ٹیم نے کیس کی چارج شیٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے۔ میڈیا کے مطابق چارج شیٹ میں زوبین گارگ کے کزن سندیپن گارگ پر غیر ارادی قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آسام کے مشہور گلوکار زوبین گارگ کی موت کی تحقیقات کرنیوالی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے آج مقامی عدالت میں تفصیلی چارج شیٹ جمع کروا دی۔ چارج شیٹ میں گلوکار کے کزن سندیپن گارگ کے خلاف غیر ارادی قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، سندیپن بھی زوبین کے ساتھ سنگاپور ٹور پر موجود تھے جہاں ان کی موت کا واقعہ پیش آیا۔ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے جمع کروائی گئی 12 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں دیگر افراد کو بھی قتل میں ملوث قرار دیا گیا ہے، جن میں زوبین کے منیجر، فیسٹیول آرگنائزر، بینڈ کے ساتھی اور شریک گلوکارہ امرتپر اوا مہانتا بھی شامل ہیں، جبکہ ان کے علاوہ گلوکار کے ذاتی سیکیورٹی افسران کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ایس آئی ٹی چارج شیٹ کی دستاویزات 3 بڑے بکسوں میں عدالت لائی۔ حکام کا کہنا ہے کہ قتل کی تفتیش انتہائی باریک بینی سے کی گئی ہے اس چارج شیٹ میں 12 ہزار سے زائد صفحات شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش میں تقریباً 300 سے زائد گواہوں کے بیانات قلم بند کیے گئے، ٹیم سنگاپور بھی گئی اور وہاں شواہد جمع کیے گئے۔ حکام کے مطابق گلوکار کی موت کے محرکات کی تفتیش بھی مکمل کر لی گئی ہے، اب فیصلہ عدالت کو کرنا ہے۔ دوسری جانب سنگاپور پولیس فورس اس واقعے پر اپنی الگ تحقیقات کر رہی ہے۔ سنگاپور پولیس کا کہنا ہے کہ زوبین کی موت کی تحقیقات میں اب تک کسی قسم کے قتل یا بدعملی کے شواہد نہیں ملے، ہماری تحقیقات مکمل ہونے میں مزید 3 ماہ لگ سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ زوبین گارگ کی ستمبر 2025ء میں سنگاپور میں موت واقع ہوئی تھی، جس پر آسام اور شمال مشرقی بھارت بھر میں شدید سوگ منایا گیا۔ ان کی موت کے حالات نے متعدد سوالات کو جنم دیا، جس کے باعث کیس کو ایس آئی ٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments