International

غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن نے امدادی مراکز کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن نے امدادی مراکز کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

امریکہ کی حمایت یافتہ تنظیم "غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن" نے اپنی امدادی کارروائیوں کے دوران حالیہ دنوں میں درجنوں افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد، اپنے مراکز کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا ہے۔ اس سے پہلے ادارے نے یہ مراکز بند کر دیے تھے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے ان مراکز کو جانے والے راستوں کو "جنگی علاقے" قرار دیا ہے۔ ادارے نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو فیس بک صفحے پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ "ہمارے تقسیم کے مقامات جمعرات کی صبح جلدی نہیں کھلیں گے جیسا کہ طے کیا گیا تھا، کیوں کہ ان جگہوں پر مرمت اور دیکھ بھال کا کام جاری ہے"۔ ادارے نے یہ بھی کہا کہ "کام مکمل ہوتے ہی افتتاح کے اوقات کا اعلان کر دیا جائے گا"۔ ادارے نے مزید کہا کہ وہ "خوراک کے ڈبوں کی تقسیم کو حتی الامکان محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، اگرچہ حالات سخت ہیں"۔ ادارے نے اپنی جانب آنے والے تمام افراد پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی فوج کی جانب سے متعین کردہ راستوں پر ہی چلیں تاکہ ان کا گزر محفوظ رہے۔ دوسری طرف غزہ میں شہری دفاع نے اعلان کیا کہ گزشتہ روز بدھ کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 48 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان میں سے 14 خان یونس میں بے گھر افراد کے لیے قائم ایک اسکول کے قریب جان سے گئے۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کردہ قرارداد کو منظور کروانے میں ناکام رہی۔ قرارداد میں محصور علاقے میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی تجویز دی گئی تھی، تاہم امریکہ نے، جو اسرائیل کا اتحادی ہے، اس قرارداد کے خلاف ویٹو استعمال کیا۔ امریکہ نے اس اقدام کی وضاحت یہ کہہ کر کی کہ یہ قرارداد تنازع کے حل کے لیے جاری سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments