اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینی شہریوں کے قتل کی مذمت دہراتے ہوئے ان واقعات کو منظم اور سنگین قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور ٹوم فلیچر نے جمعرات کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ امدادی اشیاء کی تقسیم کے مراکز پر فلسطینیوں کا قتل کسی طور "انفرادی واقعات" نہیں سمجھے جا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ "دنیا روزانہ خوفناک مناظر دیکھ رہی ہے جہاں فلسطینی صرف کھانے کے حصول کی کوشش میں گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں، جس کے نتیجے میں وہ یا تو جان سے جا رہے ہیں یا شدید زخمی ہو رہے ہیں"۔ ٹوم فلیچر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی اس مطالبے کی بھی حمایت کی کہ ان واقعات کی "آزاد، فوری اور شفاف تحقیقات" کی جائیں۔ انہوں نے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں طبی ایمرجنسی ٹیمیں سینکڑوں زخمیوں کا علاج کر رہی ہیں۔ فلیچر کے مطابق، تین جون کو درجنوں فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی، جنہیں اسرائیلی فوج نے گولی مار دی۔ انہوں نے کہا: "یہ واقعات ایک ایسے سلسلے کا نتیجہ ہیں جس میں منظم انداز میں دو ملین افراد کو زندہ رہنے کے لیے بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا"۔ اقوام متحدہ نے امدادی سامان کی ترسیل پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر زور دیا تاکہ غزہ کے عوام کو فوری مدد پہنچائی جا سکے۔
Source: social media
ہارورڈ میں غیر ملکی طلباء پر ٹرمپ کی پابندی: جج کی جانب سے عارضی معطلی
نیوزی لینڈ: پارلیمنٹ میں ہاکا کرنے والے 3 ماوری ارکان معطل
زمبابوے میں 50 ہاتھیوں کے شکار کی منظوری، گوشت عوام میں تقسیم ہوگا
حجاج کرام طوافِ زیارت ادا کر رہے ہیں ... مسجد حرام کے تمام گوشے بھر گئے
غزہ کی پٹی میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ... ایک زخمی فوجی اغوا کرنے کی کوشش
چیٹ جی پی ٹی یا محبوبہ؟ نوجوان سے پیار محبت کی باتیں، تصویر وائرل
حجاج کرام طوافِ زیارت ادا کر رہے ہیں ... مسجد حرام کے تمام گوشے بھر گئے
حجاج کرام کی منیٰ میں جمرہ کبریٰ کی ادائیگی، مناسک حج کے اہم مرحلے کا آغاز
سعودی عرب سمیت دیگر عرب اور متحدہ عرب امارات, یورپی ممالک میں میں نمازِعیدالاضحیٰ کے اجتماعات
ایلون مسک اور ٹرمپ کی دوستی دشمنی میں بدل گئی، سخت الزامات