شمالی شام میں مسلح دھڑوں کی طرف سے شروع کیے گئے اچانک حملے کے آغاز کے چند دن بعد پہلا اسرائیل نے اس پر اپنا رد عمل دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون ساعر نے مسلح دھڑوں اور ھیٗۃ تحریر الشام اور اس کے مقابل شامی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متحارب فریقوں میں "کوئی اچھا فریق نہیں ہے، سب بُرے لوگ ہیں‘۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے شام میں کشیدگی کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عام شہریوں اور انفراسٹرکچر کے تحفظ پر زور دیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو چار ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یو این ایس سی آر کی شق 2254 کے مطابق اس وقت شام میں جو کشیدگی پائی جاتی ہے، اس کی مناسبت سے وقت کا تقاضا ہے کہ تنازعے کا سیاسی حل ڈھونڈا جائے۔‘ سی این این کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں شمالی شام میں کردوں کے مفادات پر غور کرنا چاہیے"۔ امریکی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز SDF) ) کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا یہ کہنا تھا کہ "کرد فورسز کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے حالات کا فائدہ اٹھانا چاہیے"۔ حالیہ مہینوں میں اسرائیل نے شام میں حزب اللہ اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مسلح دھڑوں اور ھیۃ تحریر الشام نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران حلب میں مزید پیش رفت حاصل کی ہے۔
Source: social media
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی
جنگ بندی کیلیے ‘حالات’ تیار ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
جانتے ہیں ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے: نیتن یاہو
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
امریکا نے ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں لگادیں
ٹرمپ انتظامیہ اور ریاست کیلیفورنیا میں انڈوں سے متعلق تنازع شدت اختیار کر گیا
امریکا نے ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں لگادیں
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
جنوبی کوریا کے سابق صدر کو حراست میں لے لیا گیا