National

دہلی بلاسٹ: تبلیغی جماعت پر تحقیقاتی ایجنسیاں الرٹ، اب امام مسجد ان کی آمد پر تھانے کو رپورٹ کریں گے

دہلی بلاسٹ: تبلیغی جماعت پر تحقیقاتی ایجنسیاں الرٹ، اب امام مسجد ان کی آمد پر تھانے کو رپورٹ کریں گے

دہلی بم دھماکوں کے بعد، تحقیقاتی ایجنسیاں تبلیغی جماعت کے ارد گرد سخت چوکسی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ مساجد کے اماموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جماعت کے ارکان کی آمد کی فوری اطلاع دیں۔ سیکیورٹی اداروں نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے جماعت سے وابستہ افراد کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرید آباد سے ہندی کے ‘دینک جاگرن’ کی خبر کے مطابق مسجد کے امام کے لیے ضروری ہے کہ وہ تبلیغی جماعت (تبلیغی جماعت) کے بارے میں متعلقہ تھانے کو مکمل معلومات فراہم کرے جو اپنے مذہب کی تبلیغ کے لیے مسجد میں آتی ہے۔ گروپ میں لوگوں کی تعداد، وہ کہاں سے آئے ہیں، اور جتنے دن وہ رہیں گے۔ جاگرن نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ دراصل دہلی بم دھماکوں کے بعد جب تفتیشی ایجنسیوں نے دہشت گرد ڈاکٹروں کے نیٹ ورک کی چھان بین شروع کی تو انہیں مختلف مساجد کے اماموں سے روابط کا پتہ چلا۔ ڈاکٹر مزمل نے یونیورسٹی کیمپس کی مسجد میں تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں شرکت کی۔ اس نے مسجد کے امام کے قائم کردہ ایک مدرسے کی بھی مالی امداد کی۔اس کے ساتھ فتح پور تگہ میں واقع امام کا مکان بھی کرائے پر لیا گیا تھا جس میں پولیس نے 2523 کلو گرام امونیم نائٹریٹ برآمد کیا تھا۔ اس کے بعد امام اشتیاق کو گرفتار کر لیا گیا۔ بعد ازاں پوچھ گچھ کے دوران امام نے بتایا کہ مزمل مسجد میں آنے والی تبلیغی جماعت میں بھی شرکت کرتا تھا۔اس کے ساتھ سروہی گاؤں کی مسجد سے پکڑے گئے امام امام الدین نے بھی پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ مزمل ان کی مسجد میں آنے والی تبلیغی جماعت میں بھی شرکت کرتا تھا۔ دھوج پولیس اسٹیشن نے فتح پور تگہ آنے والے تبلیغی جماعت کے لوگوں سے پوچھ تاچھ کی تھی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments