لکھنو: دہلی کے لال قلعے کے قریب کار بم دھماکے کی تحقیقات کرنے والی خفیہ ایجنسیوں نے اتوار کو یوپی کے دارالحکومت لکھنو کے پارا سمیت چھ علاقوں پر چھاپہ مارا۔ اے ٹی ایس نے تقریباً 13 لوگوں سے پوچھ گچھ کی اور پارا علاقے کے کندن وہار کالونی سے دو افراد، ایک بھائی اور بہن کو گرفتار کیا۔ انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ان پٹ کے بعد اے ٹی ایس نے ان دونوں افراد کو تین دن سے نگرانی میں رکھا ہوا تھا۔ انہیں مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کے بعد حراست میں لیا گیا۔ لکھنو میں دو بہن بھائیوں کی گرفتاری سے ایک بڑے نیٹ ورک کے وجود کا انکشاف ہو سکتا ہے۔ این آئی اے اور اے ٹی ایس کے علاوہ دیگر ایجنسیاں معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔جیسے جیسے دہلی دھماکوں کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے، نئے رابطے سامنے آ رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے لکھنو کے کندن وہار سے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں دونوں افراد اور دہلی دھماکوں کے درمیان ممکنہ روابط کا انکشاف ہوا ہے۔ اے ٹی ایس کے ایک اہلکار کے مطابق، دونوں افراد کی سرگرمیوں کی تین دنوں سے نگرانی کی جا رہی تھی۔ نگرانی ٹیم کے پیغام کا جواب دیتے ہوئے اے ٹی ایس کی ایک اضافی ٹیم کندن وہار پہنچی اور دونوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ ٹیم انہیں فوراً اپنے ساتھ لے گئی۔اس سے پہلے اے ٹی ایس نے مدیاناو، قیصر باغ اور گڈمبا جیسے علاقوں میں چھاپے مارے تھے۔ تفتیشی ایجنسیاں پورے سازشی نیٹ ورک کو سمجھنے اور اس میں ملوث تمام افراد کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ صرف دہلی تک محدود نہیں ہے۔ اس کے کئی شہروں سے روابط ہیں۔اے ٹی ایس نے اتوار کی شام لکھنو کے پارا سامے علاقے میں چھ مقامات پر چھاپے مارے۔ ان مقامات پر تیرہ افراد سے تقریباً ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ دہلی بم دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی خفیہ ایجنسیوں نے ان افراد کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں۔ وہ پہلے بھی ڈاکٹر پرویز اور ڈاکٹر شاہین سے رابطے میں تھے۔ تاہم تحقیقات میں ابھی تک جموں و کشمیر کے ڈاکٹر ماڈیول سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ہے۔اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق جانچ ایجنسیوں کو تین دنوں میں کئی اہم معلومات ملی ہیں۔ ان تمام معلومات پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں کچھ افراد کے ڈاکٹر پرویز اور ان کی بہن ڈاکٹر شاہین سے روابط بتائے گئے تھے۔ دہلی پولیس بھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ڈاکٹر پرویز لکھنو میں صرف چند لوگوں سے رابطے میں تھے۔ مزید برآں، وہ ڈاکٹر شاہین کے کہنے پر مخصوص افراد سے ملنے جاتے۔ یہ جانکاری اے ٹی ایس کو بھی فراہم کی گئی تھی۔ اے ٹی ایس نے پاڑہ میں ایک مسجد کے قریب پوچھ گچھ کی جہاں ڈاکٹر شاہین اور ڈاکٹر پرویز اکثر آتے جاتے ہیں۔پچھلے تین سے چار سالوں میں لکھنو اور اس کے آس پاس کئی مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایجنسیاں اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہیں کہ آیا حال ہی میں رہائی پانے والے کچھ افراد دوبارہ سرگرم ہو گئے ہیں۔ ان کی ماضی کی کال کی تفصیلات، بینک ٹرانزیکشنز اور انٹرنیٹ میڈیا سرگرمیوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔دہلی کے لال قلعہ کے باہر دھماکے کی اے ٹی ایس کی جانچ اور فرید آباد میں بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے بعد پولیس چوکس ہے۔پولیس نے لکھنو کے 18 رہائشیوں کو 24 گھنٹے نگرانی میں رکھا ہے۔ جب کہ سکیورٹی ایجنسیوں نے ڈاکٹر شاہین شاہد کی وجہ سے کھنڈاری بازار اور آس پاس کے علاقوں میں خصوصی نگرانی شروع کی ہے، وہیں 18 افراد جو پہلے دہشت گردی سے جڑے ہوئے ہیں، کی 24 گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے۔لکھنو پولیس اور ایل آئی یو اب اپنے پورے ڈیٹا کا تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ اگر کوئی اور ملوث پایا جائے تو اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا سکے۔ لکھنو پولیس نے سابق دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ایسے افراد کی فہرست مرتب کی گئی ہے جو کسی وقت دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں یا جیل سے رہا ہونے کے بعد لکھنو میں رہ رہے ہیں۔ پولیس ان تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) ببلو کمار نے ان مشتبہ افراد سے تفتیش کے لیے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔لکھنو پولیس کی نگرانی میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے مشتبہ افراد میں سے زیادہ تر مغربی زون میں واقع ہیں۔ ٹھاکر گنج اور صداقت گنج پولیس کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وہ ان کے علاقوں کا دورہ کریں گے اور ان کے بارے میں معلومات اکٹھی کریں گے۔ ان افراد کے موجودہ رابطوں اور ان کی سفری تاریخ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ تیار کر کے عدالت کو بھیجی جائے گی۔
Source: social media
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو