کینیڈین حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس کے چار شہریوں کو منشیات سے متعلق الزامات میں چین میں سزاِئے موت دے دی گئی ہے۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ سزا پانے والے چاروں افراد دوہری شہریت کے حامل تھے اور ان کی شناخت اہلِ خانہ کی درخواست پر ظاہر نہیں کی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ذاتی طور پر چین کو اس سلسلے میں نرمی برتنے کو کہا تھا۔ انھوں نے ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل تلافی نقصان اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ کینیڈا میں چینی سفارت خانے کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ کینیڈین شہریوں کے جرائم کے شواہد ٹھوس اور کافی ہیں اور انھوں نے کینیڈا پر زور دیا کہ وہ 'غیر ذمہ دارانہ بیانات دینا بند کرے'۔‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کینیڈا چین کی عدالتی خودمختاری‘ کا احترام کرے۔ چین دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا اور منشیات کے جرائم پر سخت موقف اختیار کرتا ہے۔
Source: social media
درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین کا کولمبیا یونیورسٹی کی لائبریری پر قبضہ
نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد ظاہر کر دی
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا