اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے 32 روز بعد اس کے سابق تیمار دار کی لاش اٹھا لی گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق امدادی ٹیموں نے نصر اللہ کے تیمار دار محمد خیل خریس کی لاش حارہ حریک کے علاقے میں اس مقام سے اٹھائی جہاں 27 ستمبر کو اسرائیلی طیاروں نے شدید بم باری کی تھی۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی وائرل ہوئی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ خریس کی ہے جو نصر اللہ کی ہلاکت کے روز اس کے ساتھ موجود تھا۔ اس روز نصر اللہ حارہ حریک میں واقع ایک عمارت کی نچلی منزل میں موجود تھا جب اسرائیلی طیاروں نے اس جگہ پر پناہ گاہ تباہ کرنے والے 80 سے زیادہ بم گرائے۔ کارروائی میں حزب اللہ کا سربراہ حسن نصر اللہ مارا گیا۔ بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ نصر اللہ کے جسم کو زخم نہیں آئے اور وہ دم گھٹنے سے موت کا شکار ہوا۔ اس بات کی تصدیق حملے کے چند روز بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے ایک طبی کارکن نے کی۔ رواں ماہ (تین اکتوبر کو) اسرائیل نے حزب اللہ کی مجلس عاملہ کے سربراہ اور نصر اللہ کے متوقع جاں نشیں ہاشم صفی الدین کو بھی ہلاک کر دیا۔ صفی الدین بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے الضاحیہ میں فضائی حملوں میں مارا گیا۔ العربیہ کے ذرائع کے مطابق وہ اسرائیلی حملوں میں زخمی نہیں ہوا بلکہ دم گھٹنے سے موت کا شکار ہوا۔
Source: Social Media
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اپنا 'نام' تبدیل کر لیا
نیتن یاہو حکومت کے سابق وزیردفاع نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے پولیس چیف اور انکے معاون شہید
جنوبی کوریا طیارہ حادثہ: سربراہ جیجو ایئر کے ملک چھوڑنے پر پابندی
تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت: چین نے 10 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں لگادیں
ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نےغزہ میں لڑنے سے انکارکردیا