National

بی ایم سی انتخابات کے لیے ادھو اور راج ٹھاکرے نے ہاتھ ملا لیا

بی ایم سی انتخابات کے لیے ادھو اور راج ٹھاکرے نے ہاتھ ملا لیا

ممبئی24دسمبر: شیو سینا (یو بی ٹی) اور ایم این ایس نے اعلان کیا ہے کہ وہ 15 جنوری کو ہونے والے برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات مل کر لڑیں گے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے اور ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے بدھ کو اس اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس موقع پر ادھو ٹھاکرے نے کہا، "ہم دونوں بھائی ایک ساتھ ہیں۔" راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ وہ بی ایم سی الیکشن جیتیں گے اور اس بار ممبئی کا میئر ایک 'مراٹھی' ہوگا۔ راج ٹھاکرے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ دونوں پارٹیاں ایک مقصد کے تحت ساتھ آئی ہیں۔ تاہم، راج ٹھاکرے نے ابھی سیٹوں کی تقسیم کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، انہوں نے صرف اتنا کہا کہ "ممبئی کا میئر مراٹھی ہوگا اور ہمارا ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید بتایا کہ ناسک میونسپل کارپوریشن کے لیے سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جبکہ ریاست کی دیگر 27 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ بی جے پی کی موجودہ سیاست سے بیزار ہیں، وہ ہمارے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔اس سے قبل ٹھاکرے برادران نے اپنی بیویوں کے ساتھ ممبئی کے شیواجی پارک میں شیو سینا کے بانی بالاصاحب ٹھاکرے کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر آدتیہ ٹھاکرے اور امیت ٹھاکرے بھی موجود تھے۔ سیاست میں سیٹوں کی گنتی ایک کاروبار ہو سکتا ہے، لیکن بھائیوں کے درمیان کوئی کاروبار نہیں ہوتا، یہ ایک خاندان ہے۔ ہم نے کانگریس سے بارہا کہا ہے کہ بی جے پی کو ہرانے کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ سنجے شرساٹ (شیو سینا - شندے گروپ): مہاراشٹر کے وزیر نے اس اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "یہ اتحاد مجبوری کا سودا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے پاس اب نہ کانگریس ہے اور نہ شرد پوار، اس لیے ڈوبتا ہوا شخص تنکے کا سہارا لیتا ہے، وہ راج ٹھاکرے کا سہارا لے رہے ہیں۔مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے بی ایم سی، پونے اور دیگر سمیت 29 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔ پولنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ نتائج کا اعلان 16 جنوری کو کیا جائے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments