پٹنہ۔13ڈسمبر ( ایجنسیز ) بہارمیں ماب لنچنگ کا انتہائی خوفناک واقعہ پیش آیا شرپسندوں نے کپڑے کے تاجر کو راستہ میں روک کر نام پوچھنے کے بعد اس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ مذہب کی جانچ کےلئے پتلون کھول دی اور سارے جسم کو زخمی کردیا۔ہجومی تشدد کا شکار اطہر کی بیوی شبنم پروین نے میڈیا اپنے شوہر کی درد ناک موت کی تفصیلات سے واقف کروایا۔محمد اطہر حسین کی مبینہ ہجومی تشدد کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جمعہ کی رات دیر گئے بہار شریف صدر ہاسپٹل میں علاج کے دوران موت ہوگئی ۔تفصیلات کے مطابق روہ پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ اہل خانہ نے حملہ آوروں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اطہر حسین کو صرف مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا اور اس کے نتیجے میں انتظامی بے حسی کا الزام لگایا ہے۔ان کی اہلیہ شبنم پروین یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ تشدد جان بوجھ کر، منظم اور مذہبی منافرت کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتا یا کہ ان کی پتلون کھول کر اس کے مذہب کی جانچ کی گئی۔ پھر انہوں نے اس کے ہاتھ توڑنا، کان کاٹنا، اسے بجلی کا کرنٹ لگانا اور اسے بے دردی سے مارنا شروع کیا۔ ہمیں نہ تو انتظامیہ کا تعاون ملا اور نہ ہی انصاف۔ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ان کے مطابق وہ 6 دسمبر کی شام 8 بجے کے قریب روہ پولیس اسٹیشن میں اس حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کےلئے پہنچی تاہم انہوں نے الزام لگایا کہ اسی دن صبح تقریباً 10 بجے اطہر حسین پر چوری کا الزام لگاتے ہوئے ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ جان بوجھ کر اس کے شوہر کو بدنام کرنے اور مبینہ ماب لنچنگ سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا ہے۔شبنم نے مزید الزام لگایا کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود اس واقعے کے بعد خاندان کو انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملی۔شبنم پروین نے بتایا کہ حملہ 5 دسمبر کو اس وقت ہوا جب اطہر حسین ڈمری گا¶ں سے گھر واپس آ رہے تھے۔ بھٹہ گا¶ں کے قریب چھ سے سات نوجوانوں نے جو مبینہ طور پر نشے میں تھے اسے روکا۔ انہوں نے مبینہ طور پر اس سے اس کے پتے اور نام کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ جیسے ہی اس نے اپنی شناخت محمد اطہر حسین کے نام سے کی حملہ آور مبینہ طور پر پرتشدد ہو گئے۔اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ اسے اس کی سائیکل سے گھسیٹا گیا، نقدی چھین لی گئی اور ایک کمرے میں لے جایا گیا جہاں اس کے ہاتھ پیر بندھے ہوئے تھے۔ اس کو مبینہ طور پر انتہائی اور غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ان کی شرمگاہ پر پیٹرول ڈالا گیا اور انہیں جلانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اطہر کے جسم کو لوہے کی گرم سلاخ سے جلایا گیا، اس کی انگلیاں توڑ دی گئیں، کان کاٹے گئے اور بجلی کے جھٹکے لگائے گئے۔شبنم نے کہا کہ 7 دسمبر کو نوادہ صدر اسپتال میں علاج کے دوران اطہر حسین نے ایک رپورٹر کو حملہ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ پولیس نے انہیں بچایا لیکن ان کی حالت بدستور خراب ہوتی چلی گئی۔ بعد ازاں 12 دسمبر کی رات بہار شریف صدر اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔روہ پولیس اسٹیشن کے انچارج رنجن کمار نے تصدیق کی کہ چار ملزمان سونو کمار، رنجن کمار، سچن کمار اور شری کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ملوث دیگر افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم خاندان کا اصرار ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔اطہر کے بیٹے استخار حسین نے کہا کہ ہم صرف حکومت اور انتظامیہ سے انصاف چاہتے ہیں۔
Source: social media
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو