National

’بہار میں آر جے ڈی کی بن سکتی ہے حکومت‘ اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی کی بڑھا دی مشکل

’بہار میں آر جے ڈی کی بن سکتی ہے حکومت‘ اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی کی بڑھا دی مشکل

بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے کی مہم ختم ہو گئی ہے۔ اس دوران حکمراں این ڈی اے کے اتحادی اور اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں کابینہ کے وزیر اوم پرکاش راج بھر کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بہار میں زبردست ووٹنگ کے بعد مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کی امید ظاہر کی ہے۔ اس کےساتھ ہی راج بھر نے باگیشور دھام سرکار کے پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری کی دہلی سے ورنداون پیدل یاترا کو بھی ’سیاست‘ سے تعبیر کیا ہے۔ راج بھر کا یہ بیان ووٹنگ سے پہلے این ڈی اے کے لیے ایک بڑا جھٹکا ثابت ہو سکتا ہے۔ بہار کے انتخابات میں اتر پردیش حکومت کی حمایت کرنے والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی مسلسل اپنے ہی اتحادی ساتھی کے خلاف بیانات دے رہی ہے اور اب اوم پرکاش راج بھر نے دعویٰ کیا ہے کہ بہار میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی حکومت بنے گی۔ ’اے بی پی‘ پورٹل کی خبر کے مطابق راج بھر نے دعویٰ کیا ہے کہ بہار میں بھاری ووٹنگ کے بعد راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی حکومت بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ووٹر ٹرن آؤٹ 60 فیصد سے زیادہ ہوا تو مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کی امید ہے۔ اس دوران راج بھر نے باگیشور دھام سرکار کے پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری کی قیادت میں دہلی سے ورنداون تک پیدل یاترا پر طنز کسا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سبھی ہندو ہیں تو پھر کیا پریشانی ہے؟ لیکن آج کل سداھو،مہاتما لوگ سیاسی نیتا گیری میں آنے کے لیے ڈرامہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کو لے کرایک بار بحث ہونے لگے گی تو بعد میںیہ سیاسی پارٹیوں میں شامل ہو جائیں گے اور چنمیانند اور ساکشی مہاراج کی طرح ایم پی بن جائیں گے۔ راج بھر کے اس بیان کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ بتا دیں کہ اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی نے اکیلے بہار میں 64 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ راج بھر اور ان کے بیٹے ڈاکٹر اروند راج بھر اور ارون راج بھر نے انتخابات کے دوران این ڈی اے کی مخالفت کرتے ہوئے متعدد انتخابی ریلیاں بھی کی ہیں۔ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی امیدوار دوسرے مرحلے میں 34 سیٹوں پر این ڈی اے کے خلاف میدان میں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کئی سیٹوں پر سہیل دیو پارٹی کے امیدوار این ڈی اے یا مہاگٹھ بندھن میں سے کسی ایک کی جیت کے امکانات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ بہار میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ منگل( 11 نومبر) کو ہونے والی ہے اور انتخابی نتائج 14 نومبر کو آئیں گے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments