National

بہار اسمبلی میں دولت مند امیدواروں کا غلبہ، 90 فیصد فاتح امیدوار کروڑ پتی

بہار اسمبلی میں دولت مند امیدواروں کا غلبہ، 90 فیصد فاتح امیدوار کروڑ پتی

پٹنہ، 15 نومبر:بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد امیدواروں کی اقتصادی، تعلیمی اور سماجی پروفائل پر ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق، اس بار منتخب ہوئے 243 میں سے 90 فیصد فاتح امیدوار کروڑ پتی ہیں، جن کی اوسط جائیداد 9.02 کروڑ روپے بتائی گئی ہے ۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ بہار کی سیاست میں دولت کی طاقت کا کردار مسلسل بڑھتا جا رہا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر جماعتوں کے امیدواروں کی جائیداد کروڑوں میں ہے ۔ کروڑ پتی فاتح امیدواروں کی اتنی بڑی تعداد یہ ظاہر کرتی ہے کہ اقتصادی طور پر مضبوط امیدواروں کی انتخابی سیاست میں گرفت مزید مضبوط ہوتی جا رہی ہے ۔ ادھر فاتح امیدواروں کی تعلیمی اہلیت بھی دلچسپ تصویر پیش کرتی ہے ۔ کل فاتح امیدواروں میں سے 35 فیصد پانچویں سے بارہویں تک پڑھے لکھے ہیں۔ گریجویٹ اور اس سے اوپر کی تعلیمی اہلیت رکھنے والے 60 فیصد امیدوار ہیں۔ وہیں ڈپلومہ ہولڈر فاتح امیدواروں کی تعداد پانچ ہے اور صرف خواندہ فاتح امیدواروں کی تعداد سات ہے ۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کا غلبہ ہے ، لیکن محدود تعلیم رکھنے والے امیدوار بھی قابل لحاظ تعداد میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ وہیں امیدواروں کی عمر کی حد کے لحاظ سے اسمبلی کی تصویر کچھ اس طرح بنتی ہے ۔ 25 سے 40 سال عمر کے فاتح امیدواروں کی تعداد 38 (16 فیصد) ہے ۔ 41 سے 60 سال کے درمیان کی عمر کے کل 143 (59 فیصد) فاتح امیدوار ہیں اور 61 سے 80 سال کی عمر کے درمیان والے فاتح امیدواروں کی تعداد 62 (26 فیصد) ہے ۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہار اسمبلی میں سب سے زیادہ نمائندگی درمیانی عمر کے رہنما[؟]ں کی ہے ، جبکہ نوجوان قیادت کی شمولیت نسبتاً کم ہے ۔ وہیں، 243 فاتحین میں سے 12 فیصد یعنی 29 خواتین اس بار اسمبلی پہنچی ہیں۔ پچھلی بار یہ اعداد و شمار 11 فیصد تھا۔ اگرچہ اس بار خواتین کی نمائندگی میں اضافہ معمولی ہے ، لیکن خواتین کی موجودگی میں مسلسل اضافہ امید کی کرن دکھاتا ہے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments