National

بہار اسمبلی انتخابات: میتھلی ٹھاکر کی امیدواری پر بی جے پی میں اندرونی خلفشار، مقامی قیادت کا احتجاج

بہار اسمبلی انتخابات: میتھلی ٹھاکر کی امیدواری پر بی جے پی میں اندرونی خلفشار، مقامی قیادت کا احتجاج

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اندر اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ دربھنگہ ضلع کی علی نگر اسمبلی سیٹ سے پارٹی نے معروف لوک گلوکارہ میتھلی ٹھاکر کو امیدوار بنایا ہے، جس کے بعد بی جے پی کے مقامی رہنماؤں اور تنظیمی عہدیداروں میں شدید ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ناراض منڈل صدور میں پروشتم جھا، پنکج کنٹھ، سدھیر سنگھ، چندن کمار ٹھاکر، رنجیت مشرا، گنگا پرساد یادو اور لال مُکھیا شامل ہیں۔ ان رہنماؤں نے نہ صرف پارٹی قیادت کے فیصلے پر سوال اٹھایا بلکہ یہ بھی چیلنج دیا ہے کہ اگر کوئی علی نگر سے این ڈی اے اتحاد کو جیت دلا دے تو وہ خود سیاست چھوڑ دیں گے۔ مقامی سطح پر احتجاج بڑھتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کارکنوں نے علی نگر میں ایک میٹنگ کے دوران نعرے بازی کی اور اعلان کیا کہ علی نگر میں صرف پپو بھیا چلیں گے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے دہائیوں تک کام کیا، انہیں نظرانداز کر کے پارٹی نے موقع پرستوں کو ترجیح دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ صرف علی نگر تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ اگر قیادت نے حالات کو قابو میں نہ کیا تو اس کے اثرات پورے در بھنگہ زون میں دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح کے اختلافات نہ صرف بی جے پی بلکہ پورے این ڈی اے اتحاد کے لیے انتخابی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ میتھلی ٹھاکر نے محض دو روز قبل، 14 اکتوبر کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ریاستی صدر دلیپ جیسوال نے انہیں پارٹی کی رکنیت دلائی اور فوراً بعد دوسری فہرست میں انہیں علی نگر سے امیدوار نامزد کر دیا گیا۔ ٹھاکر کی عمر 25 سال ہے اور وہ بہار کے مدھوبنی علاقے سے تعلق رکھتی ہیں۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments