National

بامبے ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، ذبیح الدین انصاری عرف ابو جندل کو خفیہ دستاویزات دینے کا حکم منسوخ

بامبے ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، ذبیح الدین انصاری عرف ابو جندل کو خفیہ دستاویزات دینے کا حکم منسوخ

ممبئی ، 3 نومبر: بامبے ہائی کورٹ نے پیر کو ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے نچلی عدالت کے اُس حکم کو منسوخ کر دیا جس میں 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ابو جندل کو خفیہ سرکاری دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس فیصلے کے بعد تقریباً سات سال سے رکا ہوا مقدمہ دوبارہ آگے بڑھنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے ۔ دہلی پولیس، وزارت شہری ہوابازی اور وزارت خارجہ نے 2018 میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس آر این لدھا کی بنچ نے مرکز کی عرضی منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔ مقدمہ ذبیح الدین انصاری عرف ابو جندل، کے خلاف چل رہا ہے ، جس پر الزام ہے کہ وہ مہاراشٹر کے بیڑ کا رہائشی اور 2008 کے ممبئی حملوں میں شامل 10 پاکستانی دہشت گردوں کا ماسٹر مائنڈ اور ہینڈلر تھا۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے مطابق ابو جندل کو دہلی ایئرپورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا، تاہم اس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ سعودی عرب میں گرفتار ہوا اور وہاں سے بھارت بھیجا گیا۔ اسی دعوے کے ثبوت کیلئے اس نے خصوصی عدالت میں کچھ خفیہ دستاویزات طلب کی تھیں، جنہیں مہیا کرنے کا ٹرائل کورٹ نے حکم دیا تھا۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی نمائندگی کرتے ہوئے دلیل دی کہ ٹرائل کورٹ کا یہ حکم قانونی بنیادوں کے اعتبار سے درست نہیں۔ ہائی کورٹ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے مرکز کی عرضی کو قبول کیا اور دستاویزات فراہم کرنے کا حکم منسوخ کر دیا۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments