National

بھاگلپور: جے ڈی یو رکن پارلیمنٹ اجے منڈل کا استعفیٰ، ٹکٹ تقسیم میں نظرانداز کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار

بھاگلپور: جے ڈی یو رکن پارلیمنٹ اجے منڈل کا استعفیٰ، ٹکٹ تقسیم میں نظرانداز کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار

بھاگلپور، 14 اکتوبر : بہار میں حکمراں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی اہم حلیف جماعت جنتا دل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو )کے سینئر لیڈر اور بھاگلپور لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ اجے کمار منڈل نے منگل کو پارٹی اور رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے یہ قدم ٹکٹوں کی تقسیم میں نظراندازکیے جانے اور تنظیم میں مسلسل بے توجہی کے خلاف احتجاج کے طور پر اٹھایا ہے۔ مسٹر منڈل نے منگل کو وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ نامے میں لکھا ہے کہ بھاگلپور لوک سبھا حلقہ کی ساتوں اسمبلی نشستوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب اور سیٹ تقسیم میں ان سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا، حالانکہ وہ نہ صرف علاقے کے موجودہ رکن پارلیمنٹ ہیں بلکہ گزشتہ 20 برسوں سے پارٹی کے سرگرم کارکن بھی رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے انہیںجان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ضلعی تنظیم کی بھی ان دیکھی کی جا رہی ہے، جس سے زمینی کارکنوں کا حوصلہ ٹوٹ رہا ہے۔ صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ مجھے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔“ اجے منڈل 2019 میں پہلی بار این ڈی اے امیدوار کے طور پر بھاگلپور لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے اس انتخاب میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے بولو منڈل کو شکست دی تھی۔ اس سے قبل وہ کہلگاوں اور ناتھ نگر اسمبلی نشستوں کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ جے ڈی یو میں ایک مضبوط اور تجربہ کار رہنماسمجھے جاتے ہیں، جن کی علاقے میں زمینی پکڑ مضبوط مانی جاتی ہے ۔ مسٹر منڈل کے اس فیصلے کے بعد این ڈی اے اتحاد میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ بھاگلپور سمیت سرحدی علاقوں میں اس پیش رفت کے سیاسی اثرات کے بھی امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔خاص طور پر ایسے وقت میں جب بہار اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں تیز ہوتی جا رہی ہیں۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments