National

ایس آئی آر کرتے 23 بی ایل او کی موت، سپریم کورٹ نے ممتا سرکار کی دلیل پر الیکشن کمیشن سے مانگا جواب

ایس آئی آر کرتے 23 بی ایل او کی موت، سپریم کورٹ نے ممتا سرکار کی دلیل پر الیکشن کمیشن سے مانگا جواب

نئی دہلی ۔ سپریم کورٹ نے ایس آئی آر کیس میں 23 بی ایل اوز کی ہلاکت کے الزامات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ مغربی بنگال کی ممتا حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے اس حوالے سے معلومات فراہم کیں جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی۔ سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل آج دوپہر 2 بجے بہار ایس آئی آر کیس میں درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی اور مرکزی الیکشن کمیشن کو یکم دسمبر تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری کے ایس آئی آر کیسوں کی اگلی سماعت 9 دسمبر کو ہوگی۔ یہ مقدمہ ووٹروں کی حفاظت اور انتخابی عمل کی شفافیت سے متعلق ہے۔ متعلقہ ریاستی الیکشن کمیشنوں کو یکم دسمبر تک اپنے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سینئر وکیل راکیش دویدی نے بنچ کو مطلع کیا کہ مدراس ہائی کورٹ میں عرضی پہلے ہی دائر کی جا چکی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ اسے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہے اور یہ کہ کمیشن اور ریاستی کمیشن قریب سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ننانوے فیصد ووٹرز نے اپنے فارم وصول کیے ہیں جن میں سے پچاس فیصد سے زیادہ ڈیجیٹل فارم میں ہیں۔ CJI نے حکم دیا کہ کیرالہ SIR کیس کے لیے علیحدہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کی جائے۔ سپریم کورٹ میں درخواست گزار کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے دعویٰ کیا کہ 23 بی ایل او کی موت ایس آئی آر کے دباؤ پر ہوئی تھی۔ مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بھی اس کی تصدیق کی۔ عدالت نے اس سنگین معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ کیرالہ ریاستی الیکشن کمیشن کو بھی جواب داخل کرنے کی اجازت دے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments