ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ سینٹری فیوج ٹیکنالوجی میں دھماکہ خیز مواد نصب کر کے بظاہر نامعلوم حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جسے ایران نے اپنے جوہری پروگرام کے لیے خریدا ہے۔ ایران انٹرنیشنل کی طرف سے رپورٹ کردہ چند تفصیلات میں ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹیجک امور نے ایک آن لائن انٹرویو کے تعارف میں کہا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں پر عائد پابندیوں نے سکیورٹی چیلنجوں کو مزید گہرا کر دیا ہے اور انہیں اسرائیلی جال کا شکار بنا دیا ہے۔ انہوں نے آن لائن پروگرام میں ایک بیان میں کہا کہ "ہمارے ساتھیوں نے اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے لیے ایک سینٹری فیوج پلیٹ فارم خریدا تھا جس کے اندر انہوں نے دھماکا خیز مواد دریافت کیا تھا اور اس موادکا پتہ لگانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔" ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ واقعہ کب پیش آیا۔ ایران نے اپریل 2021ءمیں ایران کے نطنز یورینیم کی افزودگی کے مقام پر بجلی کی بندش کی مذمت کی ہے جو بہ ظاہر ایک دھماکے کی وجہ سے ہوا تھا۔ اسے "جوہری دہشت گردی" کی کارروائی قرار دیا گیا تھا۔ ایران نے اس پراسرار واقعے کی مکمل وضاحت نہیں کی ہے اور نہ ہی اسرائیل نے جس نے تہران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد بار سائبر حملے اور قتل و غارت گری کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ پرامن جوہری ٹیکنالوجی کا خواہاں ہے جب کہ اسرائیل اور امریکہ کا خیال ہے کہ ایران بالآخر جوہری بم حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ ظریف نے وضاحت کی کہ کس طرح پابندیاں ایران اور اس کے اتحادیوں کو ثالثوں پر انحصار کرنے پر مجبور کرتی ہیں جس سے ایسے خطرات پیدا ہوتے ہیں جن کا اسرائیل مبینہ طور پر استحصال کرتا ہے۔
Source: social media
فرانسیسی خاتون اول نے پھر صدر میکرون کا ہاتھ نہیں تھاما
یمنی ساحل کے قریب حوثیوں کا تجارتی جہاز پر شدید حملہ
’مناسب وقت‘ پر ایران پر عائد پابندیاں ہٹانا چاہوں گا: ڈونلڈ ٹرمپ
طالبان کی اقوامِ متحدہ کی افغانستان سے متعلق قرارداد پر جزوی تنقید: ’زمینی حقائق کو نظرانداز کیا گیا‘
اسرائیلی وزیراعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات
ملائیشین وزیراعظم نے امریکی و مغربی رویے کو منافقانہ قرار دیدیا
صدر ٹرمپ کا تانبے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
’قید میں زندگی کیسی ہوتی ہے،‘ یرغمال بنائے گئے اسرائیلی کی یادداشتیں امریکہ میں
عالمی فوجداری عدالت سے رہنماؤں کے وارنٹ مسترد، وارنٹ احمقانہ ہیں: ترجمان طالبان
سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائیداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دے دی
سعودی ولی عہد سے جدہ میں ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات
فرانسیسی صدر کے دورۂ برطانیہ پر کیٹ مڈلٹن خصوصی توجہ کا مرکز کیوں؟
ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی
امریکا، ایئرپورٹ پر جوتے اتارکر سیکیورٹی اسکریننگ سے گزرنے کی پالیسی ختم