International

اسرائیل کا شام میں بھی فضائی حملہ، خاتون صحافی سمیت 3 شہری جاں بحق

اسرائیل کا شام میں بھی فضائی حملہ، خاتون صحافی سمیت 3 شہری جاں بحق

شام کے سرکاری میڈیا نے منگل کی صبح دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی حملے میں ایک براڈکاسٹر سمیت تین شہریوں کی ہلاکت اور نو کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اعلان کیا کہ دمشق اور اس کے اطراف پر اسرائیلی بمباری کے دوران اس کی ایک براڈکاسٹر جاں بحق ہو گئی ہے۔ شام میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی جنرل کارپوریشن نے کہا ’’کہ دارالحکومت دمشق کے خلاف غدار اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں معزز براڈکاسٹر صفاء احمد شہید ہو گئی ہیں۔‘‘ شامی خبر رساں ایجنسی ’سانا‘ نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ شامی فضائی دفاع نے دمشق کے آس پاس میں "دشمن کے اہداف" کو لگاتار تین بار نشانہ بنایا۔ ایجنسی نے فوری خبروں میں کہا کہ "ہماری فضائی دفاعی افواج نے دمشق کے آس پاس کے دشمنوں کے اہداف کا جواب دیا"۔ یہ جوابی کارروائی اسی فارمولے کو استعمال کرتے ہوئےکی گئی جو عام طور پر شامی علاقوں کو اسرائیلی حملوں کے وقت استعمال کی جاتی ہے‘‘۔ حملوں کے تناظر میں لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے العربیہ اور الحدث کو بتایا کہ "دمشق پر حملہ میں ایک ٹارگٹ کلنگ کارروائی تھی"۔ آبزرویٹری نے وضاحت کی کہ حملے کا نشانہ "دمشق کے المزہ محلے میں ایک رہائشی عمارت" تھی۔ شامی آبزرویٹری نے کہا کہ "دمشق کو دو بارحملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ شام کے دارالحکومت کے جنوب مغرب میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں"۔ پیر کو شام میں دمشق کے دیہی علاقوں میں دیماس کے علاقے میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ سیریئن آبزرویٹری نے کہا کہ شامی فضائی دفاع دمشق میں ڈرون کو روکنے میں ناکام رہا۔ اتوار کی شام ایک اسرائیلی ڈرون نے زور دار دھماکے میں میزائلوں سے دمشق کے دیہی علاقوں میں یعفور شہر کے قریب فورتھ ڈویژن کی ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ فورتھ ڈویژن کی سربراہی شام کے صدر بشار الاسد کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد کر رہے ہیں، جو شام میں ایرانی ونگ کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں اور لبنانی حزب اللہ کے قریب ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری نے انکشاف کیا ہے کہ ماہر الاسد کو انتباہی پیغامات پہنچے ہیں کہ اگر اس نے لبنان کو ہتھیار منتقل کیے تو وہ اسرائیل کے لیے نشانہ بنیں گے۔ ذرائع نے یعفور میں ماہر الاسد کے زخمی ہونے کی خبروں کی تردید کی کیونکہ وہ حملے کے وقت وہاں موجود نہیں تھے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments