اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانوں پر شدید فضائی حملے کیے، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ٹھکانے ڈرون بنانے کے لیے استعمال ہونے والی زیر زمین تنصیبات پر مشتمل تھے۔ اس کارروائی کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور مقامی آبادی کے انخلا کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے عیدالاضحیٰ کے روز لبنان میں دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقوں میں بمباری کی گئی۔ یاد رہے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان 6 ماہ قبل جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔ یہ حملے الحدث اور حارہ حريك کے درمیانی علاقے میں چار مختلف مقامات پر کیے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے مجموعی طور پر 20 سے زائد فضائی حملے کیے گئے، جن میں سے 16 ڈرون کے ذریعے اور 5 لڑاکا طیاروں کی مدد سے انجام دیے گئے۔ ان حملوں کا دائرہ جنوبی بیروت سے لے کر عین قانا تک پھیلا ہوا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں کا مقصد حزب اللہ کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے، جس کی قیادت اور عسکری صلاحیتیں حالیہ جنگ میں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ یہ کارروائیاں خاص طور پر حزب اللہ کی یونٹ 127 کے خلاف کی گئی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت میں رہنے والے شہریوں کے لیے فوری انخلا کا انتباہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ جن عمارتوں میں حزب اللہ کی زیر زمین ڈرون فیکٹریاں قائم ہیں، ان پر فضائی حملے کیے جائیں گے۔ فوج کے ترجمان افیخائے ادرعی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری پیغام میں کہا:"بیروت کے جنوبی علاقے، خصوصاً الحدث، حارہ حريك اور برج البراجنہ کی سرخ نشان زدہ عمارتوں اور ان کے قریب رہنے والے تمام افراد فوری طور پر علاقہ خالی کر دیں"۔ انہوں نے اپنے بیان کے ساتھ ایک نقشہ بھی شیئر کیا، جس میں وہ عمارتیں اور تنصیبات نمایاں کی گئیں، جنہیں اسرائیل حزب اللہ سے منسوب کرتا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ شہری ان عمارتوں سے کم از کم 300 میٹر دور رہیں۔ ادرعی کے مطابق فضائیہ ان تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہی ہے، جو شہری آبادی کے بیچ قائم کی گئی ہیں اور جن کا مقصد ڈرونز کی تیاری ہے۔ اسی سلسلے میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ مل کر ان عمارتوں پر حملے کا حکم جاری کیا، جنہیں حزب اللہ استعمال کرتا ہے۔ #عاجل جيش الدفاع سيستهدف على المدى الزمني القريب عدة بنى تحتية تقع تحت الأرض والمخصصة لانتاج مسيرات والتي أقيمت في قلب السكان المدنيين في الضاحية الجنوبية في بيروت 🔸رغم تفاهمات الاتفاق بين إسرائيل ولبنان رصد جيش الدفاع قيام الوحدة الجوية في حزب الله الارهابي (127) بالعمل لانتاج… pic.twitter.com/bZfy80iw9g — افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) June 5, 2025 شہریوں کی نقل مکانی اسرائیلی وارننگ کے بعد جمعرات کی شام جنوبی بیروت کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آیا، کیونکہ بڑی تعداد میں لوگ علاقہ چھوڑنے لگے۔ فضا میں فائرنگ کر کے شہریوں کو خبردار کیا گیا کہ وہ فوری طور پر علاقہ خالی کریں، جس پر بڑی تعداد نے عمل کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اسرائیلی بمباری گزشتہ ایک ماہ کے دوران پہلی بار بیروت کے نواحی علاقوں میں کی گئی، جب کہ یہ نومبر میں امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد چوتھی بڑی کارروائی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی اور مشرقی لبنان کے علاوہ بیروت کے نواحی علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے فضائی کارروائیاں جاری ہیں، جب کہ اسرائیلی فوج اب بھی جنوبی لبنان میں پانچ مختلف مقامات پر موجود ہے۔
Source: social media
ہارورڈ میں غیر ملکی طلباء پر ٹرمپ کی پابندی: جج کی جانب سے عارضی معطلی
نیوزی لینڈ: پارلیمنٹ میں ہاکا کرنے والے 3 ماوری ارکان معطل
زمبابوے میں 50 ہاتھیوں کے شکار کی منظوری، گوشت عوام میں تقسیم ہوگا
حجاج کرام طوافِ زیارت ادا کر رہے ہیں ... مسجد حرام کے تمام گوشے بھر گئے
غزہ کی پٹی میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ... ایک زخمی فوجی اغوا کرنے کی کوشش
چیٹ جی پی ٹی یا محبوبہ؟ نوجوان سے پیار محبت کی باتیں، تصویر وائرل
حجاج کرام طوافِ زیارت ادا کر رہے ہیں ... مسجد حرام کے تمام گوشے بھر گئے
حجاج کرام کی منیٰ میں جمرہ کبریٰ کی ادائیگی، مناسک حج کے اہم مرحلے کا آغاز
سعودی عرب سمیت دیگر عرب اور متحدہ عرب امارات, یورپی ممالک میں میں نمازِعیدالاضحیٰ کے اجتماعات
ایلون مسک اور ٹرمپ کی دوستی دشمنی میں بدل گئی، سخت الزامات