International

اسرائیل کے الضاحیہ پر دو نئے حملے ، حزب اللہ کی تل ابیب کے نزدیک اڈے پر راکٹ باری

اسرائیل کے الضاحیہ پر دو نئے حملے ، حزب اللہ کی تل ابیب کے نزدیک اڈے پر راکٹ باری

لبنان میں پیر اور منگل کی درمیانی شب بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ کو دو نئے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ بات لبنان میں سرکاری میڈیا کی قومی ایجنسی نے بتائی۔ اسرائیلی فوج نے حملے سے قبل مذکورہ علاقوں میں بعض عمارتوں کو خالی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے "ایکس" پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "آپ لوگ حزب اللہ کے زیر انتظام تنصیبات اور مفادات کے قریب موجود ہیں ، اسرائیلی دفاع کی فوج جلد ان کے خلاف کارروائی کرے گی ... آپ لوگ اپنی اور اپنے گھر والوں کی سلامتی کے لیے ان عمارتوں اور ان کے پڑوس کی عمارتوں کو فوری طور پر خالی کر دیں اور کم از کم 500 میٹر کی دوری پر چلے جائیں"۔ ادھر حزب اللہ نے تل ابیب کے نزدیک اسرائیلی انٹیلی جنس کے اڈے پر راکٹ داغنے کا اعلان کیا ہے۔ تل ابیب کے وسط اور شمال میں زور دار دھماکے سنے گئے۔ اس سے قبل شہر میں خطرے کے سائرن بھی بجائے گئے تھے۔ جنوبی لبنان سے وسطی اسرائیل کی سمت 5 راکٹ داغے گئے۔ ان کے علاوہ بالائی جلیل کے سمت بھی راکٹ داغے گئے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے پیر کے روز بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ پر پے در پے چھے حملے کیے تھے۔ اسرائیلی طیاروں نے الضاحیہ میں ہوائی اڈے کے نزدیک الکوکودی کے علاقے پر بھی حملہ کیا جو کئی برس سے حزب اللہ کا ایک محفوظ گڑھ شمار ہوتا تھا۔ اس کارروائی میں حزب اللہ کی کسی شخصیت کو نشانہ بنانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ 23 ستمبر سے اسرائیل نے الضاحیہ پر اپنے حملوں کو بڑھا دیا ہے۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے لبنان میں کئی علاقوں کو تباہ کن فضائی حملوں سے نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہ علاقے حزب اللہ تنظیم کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے تنظیم کے 440 ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن م یں تقریبا 30 کمانڈر شامل ہیں۔ گذشتہ برس آٹھ اکتوبر کے بعد سے اب تک لبنان میں دس لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں 2036 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران میں ہوئے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق زخمیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments