National

انڈیگو بحران: کمپنی کو چھ دنوں میں 37 ہزار کروڑ روپے کا نقصان

انڈیگو بحران: کمپنی کو چھ دنوں میں 37 ہزار کروڑ روپے کا نقصان

ممبئی: ملک کی سب سے بڑی ایئر لائن، انڈیگو کی پیرنٹ کمپنی، انٹر گلوب ایوی ایشن لمیٹڈ کے حصص پیر کو تیزی سے گراوٹ کے ساتھ بند ہوئے۔ کمپنی کا اسٹاک 10 فیصد گر کر 4,842 روپے پر آگیا۔ یہ فروری 2022 کے بعد ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔ پچھلے چھ ٹریڈنگ دنوں میں اسٹاک میں کل 16.4 فیصد کمی آئی ہے، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 37,000 کروڑ کم ہوئی ہے۔ اسٹاک میں کمی بنیادی طور پر انڈیگو کی پروازوں کی مسلسل منسوخی اور تاخیر بنی ہے۔ ایئر لائن نئے فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن (FDTL) کے ضوابط کی تعمیل کرنے کے لیے آپریشنل تبدیلیاں نافذ کر رہی ہے، لیکن ریگولیٹری ڈیڈ لائن تک ان پر مکمل عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی۔ اس سے مسافروں کو تکلیف ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بحران نے کمپنی کی آمدنی کی بحالی کی توقعات کو کم کر دیا ہے۔بروکریج فرم انسویسٹیک نے انٹر گلوب ایوی ایشن پر 4,040 روپے کی ہدف قیمت کے ساتھ 'سیل' ریٹنگ برقرار رکھی ہے۔ انڈیگو اور ایک اور ایئر لائن نے 7 دسمبر کو مزید وقت کی درخواست کی۔ اس کے بعد، ریگولیٹر نے شام 6 بجے تک عارضی چھوٹ دے دی۔ تاہم، 8 دسمبر کو ریگولیٹر نے واضح کیا کہ مزید توسیع نہیں دی جائے گی۔ انڈیگو نے کہا کہ اس کی خدمات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہی ہیں۔ اتوار کو، ایئر لائن نے 1,650 سے زیادہ پروازیں چلائیں، جو گزشتہ روز 1,500 سے زیادہ تھیں۔ بروقت کارکردگی 30 فیصد سے 75 فیصد تک بہتر ہوئی ہے۔ رقم کی واپسی اور سامان کی خدمات بھی اب پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ انڈیگو نے ایک اعلیٰ سطحی کرائسز مینجمنٹ ٹیم تشکیل دی ہے، جس میں چیئرمین وکرم سنگھ مہتا، بورڈ کے اراکین گریگ سیریٹسکی، مائیک وائٹیکر، امیتابھ کانت، اور سی ای او پیٹر ایلبرز شامل ہیں۔ ٹیم کا کام تیزی سے کارروائیوں کو معمول پر لانا اور منسوخی اور تاخیر کو کم کرنا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کا نیٹ ورک 10 دسمبر تک مکمل طور پر مستحکم ہو جائے گا، اور مسافر آرام دہ خدمات سے لطف اندوز ہوں گے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments