مرکزی وزیر اور جے ڈی یو کے لیڈر راجیورنجن عرف للن سنگھ آج موکاما میں این ڈی اے امیدوار اننت سنگھ کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ اننت سنگھ اس وقت آر جے ڈی لیڈر دلارچند یادو کے قتل کے معاملے میں گرفتار ہونے کے بعد بےاُر جیل میں قید ہیں۔30 اکتوبر کو جن سوراج پارٹی کے امیدوار پیوش پریہ درشی کے حامی دلارچند یادو کے قتل کے بعد موکاما کا سیاسی ماحول کشیدہ ہو گیا، جس کے باعث مخالف گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ جے ڈی یو امیدوار اور علاقے کے معروف باہوبلی اننت سنگھ کو ہفتہ کی رات گرفتار کر کے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ ایم پی للن سنگھ مونگیر لوک سبھا حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، جس میں موکاما بھی شامل ہے۔ اب وہ اس علاقے میں این ڈی اے کی انتخابی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، مرکزی وزیر موکاما میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے اور بعد میں اننت سنگھ کے لیے حمایت حاصل کرنے کے مقصد سے موکاما نگر پریشد کے تحت آنے والے کئی دیہات کا دورہ کریں گے۔ اننت سنگھ کی گرفتاری پر للن سنگھ نے کہا کہ اس واقعے کے پیچھے سازش ہے اور پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ للن سنگھ نے کہا: ’’اننت سنگھ کے جیل جانے کا انتخاب پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ واقعہ خود بخود نہیں ہوا، کئی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے سازش رچی گئی تھی۔ پولیس تحقیقات کر رہی ہے، اور میں چاہوں گا کہ پولیس تمام سازشیوں کا چہرہ بے نقاب کرے۔‘‘ اننت سنگھ کی جیت یقینی بنانے کی کوشش کابینہ وزیر للن سنگھ اننت سنگھ کی جیت یقینی بنانے کے لیے پوری طاقت جھونک رہے ہیں۔ وہ موکاما میں لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں اور باہوبلی لیڈر کو کامیاب بنانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں انہوں نے پنڈارک سے موکاما تک 30 کلومیٹر طویل روڈ شو بھی کیا۔ اننت سنگھ گزشتہ تقریباً 20 برسوں سے موکاما کی سیاست پر حاوی رہے ہیں۔ 2005 میں پہلی بار الیکشن جیتنے کے بعد وہ پانچ مرتبہ اسمبلی سیٹ جیت چکے ہیں۔ 2020 میں انہوں نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی، لیکن بعد میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد نااہل ٹھہرا دیے گئے۔ ان کی اہلیہ نیلم دیوی نے 2022 کے ضمنی انتخاب میں جیت درج کی۔ اس سے قبل 2015 میں اننت سنگھ نے جیل میں رہتے ہوئے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا اور کامیاب ہوئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ موکاما میں 6 نومبر کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ ہونی ہے، اور ضابطے کے مطابق ووٹنگ سے 48 گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم کر دی جاتی ہے۔ اس لیے للن سنگھ کے پاس اب انتخابی مہم کے لیے محدود وقت بچا ہے۔
Source: social media
								وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
								سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
								بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
								آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
								جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
								بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
										جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
										بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
										جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
										حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو